کراچی کے علاقے گزری میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف دوسرے روز بھی احتجاج کیا جارہا ہے۔ مظاہرے کی وجہ سے ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی۔
گزری کے مکین آج پھر سڑکوں پر نکل آگئے، شہریوں کا کہنا ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے تنگ آگئے ہیں، گھر میں چھوٹے بچے بھی ہیں۔
احتجاج کے شرکا کا کہنا تھا کہ بجلی کی بندش سے تنگ آگئے ہیں ایک جانب بھاری بل آتے ہیں اور دوسری جانب بجلی بھی نہیں ہوتی۔
مظاہرین نے سڑک کو بند کردیا جس کی وجہ سے ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی، اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گزشتہ روز بھی گزری پل پر احتجاج کیا گیا تھا، جس کے باعث گھنٹوں ٹریفک جام رہا تھا۔ آج بھی احتجاج کی وجہ سے گزری اور اطراف کی شاہراہوں پر ٹریفک جام ہوگیا۔
گزشتہ روز ترجمان کے الیکٹرک نے احتجاج کے بعد ایک بیان میں کہا تھا کہ گزری اور پی اینڈ ٹی کالونی کے نا دہندگان پر 56 کروڑ سے زائد کے واجبات ہیں، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بجلی چوری اور نقصانات کی شرح پر منحصر ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
صارفین کیلئے بری خبر، بجلی 3.28 روپے فی یونٹ مہنگی
ملک بھر میں بجلی چوروں کیخلاف بھرپور ایکشن، بڑے نام بھی نشانے پر
کے الیکٹرک کے ترجمان نے مزید بتایا کہ لوڈشیڈنگ کا شیڈول کے الیکٹرک کی ویب سائٹ پر دیکھا جاسکتا ہے۔