بالی ووڈ کی معروف کوریوگرافراور ہدایتکارہ فرح خان نے یوں تو بالی ووڈ کے مذکورہ بالا تینوں شعبوں میں کافی نام کمایا ہے لیکن ان پر ایک ایسا وقت بھی گزرا جب انکے والد کی تدفین کے لیے انہیں رقم جمع کرنا پڑی تھی۔
فرح خان نے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ جس دن انکے والد کا انتقال ہوا تو انکی جیب سے 30 روپے نکلے جس سے تدفین نہیں ہوسکتی تو انہیں اور انکے بھائی ساجد خان کو والد کی مناسب انداز میں تدفین کےلیے رقم جمع کرنا پڑی۔
فرح خان کا کہنا تھا کہ والد کے پاس کوئی کام یا نوکری نہیں تھی اور ایسے میں گھر بھی چلانا ہوتا تھا۔
انکا کہنا تھا کہ اس وقت میری عمر 18 یا 19 سال تھی اور جہاں ہم رہتے تھے وہاں سے 5 برس بعد ہمیں واپس بھیج دیا گیا کیونکہ ہم جس اسٹور روم میں رہتے تھے وہ میرے ماموں کو واپس دینا تھا جو ایران سے واپس آرہے تھے۔
فرح نے بتایا کہ ایسے میں ہماری والدہ جو پہلی بار کام پر نکلی تھیں اور وہ سی روک ہوٹل میں بطور ہاؤس کیپر ملازمت کرتی تھیں تو ہم پیئنگ گسٹ بن گئے تھے۔