لاہور سمیت پنجاب بھر میں ایک اور خطرناک وائرس کا خطرہ منڈلانے لگا۔ محکمہ صحت پنجاب نے نپاہ (nipah) نامی وائرس کے ممکنہ خطرے اور پھیلاؤ کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔
ہمسایہ ممالک پھیلنے والے اس وائرس کی ابتدائی علامات میں کھانسی، سانس لینے میں دشواری، تیز بخار، جھٹکے لگنا اور دماغی حالات خراب ہونا شامل ہیں۔
محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے نپاہ نامی وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے اور اس سے بچنے کے لیےجاری کیے جانے والے ہدایات نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ وائرس جانوروں سے انسانوں اور ایک شخص سے دوسرے شخص میں بہت جلد پھیلتا ہے۔
گائیڈ لائنز کے مطابق اس خطرناک وائرس کی کوئی ویکسین نہیں، لہذا بروقت تشخیص سے علاج کرکے ہی بچاو ممکن ہے۔
بھارت: نپاہ وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی صورتحال، ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا
پنجاب میں آشوب چشم کے پھیلاؤ پر محکمہ صحت کی گائیڈ لائنز جاری
ابتدائی تحقیق سے یہ وائرس چمگادڑوں اور خنزیروں سمیت دیگر جانوروں میں پایا گیا اور وہاں سے انسانوں میں منتقل ہوا۔ محکمہ صحت کے مراسلہ کے مطابق وائرس چمگادڑوں کے درخت پر لگے پھل کھانے سے اور وہی پھل بعد میں کوئی انسان کھائے تو اس میں منتقل ہوسکتا ہے۔ لہذا تمام شہری پھلوں کو اچھی طرح دھو کر کھائیں۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کسی بھی شخص میں یہ علامات پائی جائیں تو فوراً قریبی اسپتال کا رخ کریں۔ اگر بروقت علاج نہ کیا تو مریض 3 سے 4 دن میں کومہ میں جاسکتا ہے اور اس وائرس سے اموات کی شرح 74 فیصد ہے۔
گائید لائنز میں نپاہ سے متاثرہ تمام مشتبہ مریضوں کا ڈیٹا بروقت ڈیش بورڈ پر اپلوڈ کرنے، مریضوں کو الگ رکھنے، بروقت تحقیقات کیلئے سیمپلز پی سی آر کیلئے لیبارٹری بھجوانے کے احکامات بھی جاری کئے گئے ہیں۔