لاہور میں غیر قانونی طور پر گردے ٹرانسپلانٹ کرنے کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔ گزشتہ روز نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے بتایا تھا کہ گردوں کے غیر قانونی ٹرانسپلانٹ کے خلاف پولیس نے کارروائی کی ہے، پولیس گزشتہ ڈیرھ ماہ سے اس ایشو پر کام کر رہی تھی۔
کڈنی ٹرانسپلانٹ اسکینڈل کی تفتیش میں آٹھ رکنی گروہ سے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
پولیس تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ 8 رکنی گروہ کو مبینہ طور پر سونیا نامی ہیلتھ ورکر کی معاونت حاصل رہی۔
پولیس کے مطابق ’سونیا کا شوہر وحید طاہر پراپرٹی ڈیلر ہے اور یہ گردہ فروشوں کا بندوبست کرتا تھا‘۔
پولیس تفتیش کے مطابق ڈاکٹر فواد کا فرنٹ مین شوکت معذور ہے، شوکت نے 65 افراد کے گردے کی سرجریز کروائیں۔
یہ انکشاف بھی ہوا کہ پندرہ سال قبل لیاقت نامی ایک شخص نے اپنا گردہ اس گینگ کو فروخت کیا اور پھر اس گروہ کا اہم کارندہ بن گیا، لیاقت نے مزید 15 افراد کے گردے خریدے۔
فاروق نامی شخص نے بھی اپنا گردہ بیچ کر گینگ کی رکنیت حاصل کی۔
پولیس تفتیش کے مطابق ڈاکٹر فواد کی غیر موجودگی میں مکینک نوید مریضوں کی سرجریز کرتا رہا، مکینک نوید نے گردوں کی پیوند کاری کی تربیت ڈاکٹر فواد سے حاصل کی، ڈاکٹر فواد سمیت گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔
گزشتہ روز اتوار کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن نقوی نے بتایا تھا کہ ڈاکٹر فواد نامی گرفتار ملزم نے اب تک 328 گردوں کے آپریشن کئے ہیں، ملزم کا شاگرد جو آپریشن میں معاونت کر رہا تھا وہ موٹر مکینک تھا، موٹر مکینک ہی بے ہوشی کی دوا دیتا تھا۔
نگران وزیراعلی پنجاب کے مطابق ڈاکٹر فواد پہلے بھی پانچ دفعہ گرفتار ہو چکا ہے، 328 لوگ جن کے اس نے گردے نکالے ہیں ان کا ریکارڈ ہمارے پاس آچکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ لوگ پرائیوٹ گھروں میں آپریشن کرتے تھے، یہ مقامی اور بیرون ملک مقیم لوگوں کے بھی آپریشن کرتے تھے اور بیرون ملک مقیم لوگوں سے یہ آپریشن کا ایک کروڑ روپیہ لیتے تھے۔
مزید پڑھیں
پنجاب ہاؤس کراچی کے گراونڈ اورفرسٹ فلور کا کرایہ 3 لاکھروپے
پشاور: ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں نقل، 134 مشکوک امیدواروں سے متعلق اہمفیصلہ
مستونگ دھماکا: بلوچستان حکومت کا شہدا کے لواحقین کو فی کس 15 لاکھروپے دینے کا اعلان
محسن نقوی نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے مجرم کو کیفر کردار تک پہنچا دیں، ٹرانسپلانٹ کے حوالے سے قوانین موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گردوں کی بیماری کو لے کر مایوس لوگ ایسے گینگز کی طرف دیکھتے ہیں، ہمیں امید ہے کہ پہوٹا پر ون ونڈو آپریشن شروع کیا جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ328 آپریشنز کے معاملے پر اب تک تین اموات ہوئی ہیں، اس دفعہ کوشیش ہوگی کہ زیادہ مضبوطی سے ان ملزمان کا چالان پیش ہو، پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کو زیادہ فعال ہونا چاہئیے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آنکھوں کی بینائی متاثر ہونے کے معاملے پر دو مرکزی ملزمان گرفتار ہوئے ہیں۔