خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کا اجلاس بدھ کو ہوگا، جہاں زراعت، معدنیات، کان کنی، توانائی اور آئی ٹی سے متعلق منصوبوں کی منظوری دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کی صدارت وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کریں گے، جس میں سول اور عسکری حکام شرکت کریں گے، سرمایہ کاری کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔
ایکسپریس ٹریبیوں کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے دائرہ کار کو ملکی اقتصادی ایجنڈے تک بڑھا دیا ہے، جس کا مقصد مقامی سرمایہ کاروں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ہی معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔
ایگزیکٹو کمیٹی کے پانچویں اجلاس کے ایجنڈے نے ظاہر کیا کہ کونسل کا مینڈیٹ اب فوری فیصلہ سازی کے ذریعے غیر ملکی سرمایہ کاری کی سہولت تک محدود نہیں ہے۔
مشترکہ سول ملٹری کی زیر قیادت فورم کے دائرہ کار میں اب مختلف وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ، سرمایہ کاروں اور سرکاری محکموں کے درمیان تنازعات کا حل، مختلف شعبوں کے لیے گیس کی تقسیم، بڑے میٹروپولیٹنز کے لیے پانی کی فراہمی کی اسکیمیں، گردشی قرضے، اور تیل کی اسمگلنگ کو روکنا شامل ہیں۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری اور غیر ملکی سفارتی مشنز کی کارکردگی کا معاملہ بھی اجلاس میں زیر بحث آئے گا۔
ایگزیکٹو کمیٹی کا رواں ہفتے دو روزہ اجلاس ہوا، جس میں ایگزیکٹو کمیٹی نے ان منصوبوں کے نفاذ کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جنہیں سرمایہ کاری سہولت کونسل نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پیشکش کے لیے شارٹ لسٹ کیا تھا۔
سعودی عرب کے حق میں ریکوڈک پراجیکٹ میں حکومت پاکستان کے حصے کو کم کرنے پر کچھ پیش رفت ہوئی۔ حکومت کی جانب سے اس منصوبے میں حصص رکھنے والے سرکاری اداروں نے جمعرات کو اسٹاک مارکیٹ کو لین دین کے لیے مالیاتی مشیروں کی خدمات حاصل کرنے کے اپنے فیصلے کے بارے میں مطلع کیا۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے فوج کے مشورے پر سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام عمل میں لائے تھے، جس کا مقصد خلیج اور دیگر ممالک سے بیرونی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا تھا۔
دوسری جانب ایک سینئر پاکستانی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آرمی چیف کی لاہور اور کراچی میں پاکستانی تاجروں کے ساتھ حالیہ بات چیت کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مقامی تاجروں کو بھی سنگین مسائل کا سامنا ہے اور سرمایہ کاری سہولت کونسل کے دائرہ کار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی میں ہر قسم کے معاشی اور کاروباری مسائل پر بات چیت کی جاتی ہے اور ان کے حل پر اتفاق کیا جاتا ہے۔