پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قانونی ٹیم کے رکن شعیب شاہین نے کہا کہ اطلاع ملی ہے کہ سائفر کیس میں چالان جمع ہوگیا ہے لیکن ہمیں اس کا ریکارڈ نہیں ملا، چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کئی خطرات لاحق ہیں، اڈیالا جیل میں بھی ان کے خلاف کوئی منصوبہ بنائے جانے کا پتا چلا ہے، اس معاملے پر ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔
شعیب شاہین نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں بی کلاس دینے کے حوالے سے جھوٹ بولا جا رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ انہیں ایک چھوٹے سے سیل میں بند رکھا گیا ہے جہاں ان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے، ایک شخص کی دشمنی میں پورے ملک کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔ شعیب شاہین نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں ہائی پاور جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے جو معاملے کی انکوائری کرے۔
شعیب شاہین نے گزشتہ دنوں ٹی وی ٹاک شو کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت اور ن لیگ کے ڈاکٹر افنان اللہ کے درمیاں ہونے والے واقعے پر کہا کہ ٹی وی شو میں غلط روایت قائم کی گئی اس کی حمایت نہیں کرتے، اس حوالے سے پارٹی قیادت کوئی فیصلہ کرے گی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرادیا۔ ایف آئی اے نے سائفر کیس کا چالان آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی عدالت میں جمع کرایا، جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے نے چالان میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو ٹرائل کرکے سزا دینے کی استدعا کی ہے۔