میانوالی میں کنڈل پولیس چوکی پر رات گئے دہشت گردوں نے حملہ کردیا اور چوکی پر قبضے کی کوشش کی، تاہم پولیس کی جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک اور دیگر بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ اطلاعات تھیں کہ دہشت گرد پنجاب کے سرحدی علاقوں پر حملہ کرسکتے ہیں، اس لئے سیکیورٹی فورسز الرٹ تھیں۔
دہشت گرد حملے میں ہیڈ کانسٹیبل ہارون خان شہید ہوگئے۔ پولیس کی بروقت جوابی کارروائی سے 2 حملہ آور ہلاک اور دیگر فرار ہوگئے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے دو اطراف سے حملے کی کوشش کی، پولیس اور سی ٹی ڈی نے بروقت فوری جوابی کارروائی کی اور حملے کو ناکام بنایا گیا۔
آئی جی کے مطابق دہشت گردوں نے کافی دیر تک بلڈنگ میں داخل ہونے کی کوشش کی، رات گئے بھی پولیس پوری طرح الرٹ تھی، فرارملزمان کی گرفتاری کیلئےسرچ آپریشن جاری ہے۔
ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ دشمن پاکستان کا امن و خوشحالی تباہ کرنا چاہتے ہیں، سی پیک کو ناکام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، دہشتگردوں نے عید میلادالنبی پر بھی دہشتگردی کی تھی، حملوں کے باوجود ہمارے حوصلے بلند ہیں، کچے کا اکثر علاقہ بھی کلیئر کروا لیا ہے، کچھ روز میں ہمیں مزید بھی کامیابیاں ملیں گی۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ اطلاعات تھیں کہ دہشت گرد پنجاب کے سرحدی علاقوں پر حملہ کرسکتے ہیں، ہماری سیکیورٹی فورسز مکمل الرٹ تھیں، پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے دہشتگردی کے حملوں کو روکا، بھرپور جوابی فائرنگ سے دہشت گرد بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔
ڈاکٹر عثمان انور نے بتایا کہ میانوالی حملے کے فوری بعد ڈی پی او، ایس ایچ، سی ٹی ڈی اور ایلیٹ فورس کے جواب موقع پر پہنچ گئے تھے، اس میں اہم بات یہ ہے کہ یہ وہی ڈی پی او ہیں جنہوں ںے 9 مئی کے دن ایئرفورس پر حملہ ناکام بنایا تھا۔