مسلم لیگ ن نے اپنے قائد نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے قانونی پلان تیار کرلیا ہے، سابق وزیراعظم لاہور پہنچتے ہی جلسے سے خطاب کریں گے اور جلسے کے فوری بعد ٹرائل کورٹ کے سامنے سرنڈر کردیں گے۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی پر قانونی مسائل کے حوالے سے ن لیگ کی قانونی ٹیم نے پارٹی کی ہائی کمان سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔
لیگی ذرائع کے مطابق قانونی ٹیم نے پارٹی قائد نواز شریف، صدر شہباز شریف اور سینئر نائب صدر مریم نواز سمیت لیگی قیادت کی مشاورت سے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی واپسی سے دو روز قبل لاہور ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت دائر کی جائے گی، قانونی ٹیم کو یقین ہے کہ نواز شریف کو لاہور ہائیکورٹ سے 3 سے 7 روز کی حفاظتی ضمانت مل جائے گی۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کے استقبال کی تیاریاں شروع، واپسی کی تاریخ کا اعلان مریم کریں گی
ذرائع کا کہنا ہے کہ حفاظتی ضمانت کی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے ادارے نواز شریف کو ایئرپورٹ پر گرفتار نہیں کر سکیں گے اور انہیں فوری طور پر جیل بھی نہیں جانا پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کے بعد اسلام آباد کی عدالت میں سرنڈر کر دیں گے، اس حوالے سے قانونی ٹیم کی رائے میں نواز شریف کو جس کیس میں سزا ہوئی ہے، اس میں مریم نواز باعزت بری ہو چکی ہیں، جس کی بنیاد پر نواز شریف کو ریلیف ملنے کا قوی امکان ہے۔
دوسری جانب چیف آرگنائزر ن لیگ مریم نواز کی زیرصدارت پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں رانا ثنااللہ، احسن اقبال، سعدرفیق سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس میں نوازشریف کی21 اکتوبر کو وطن واپسی اور ان کے استقبال پر مشاورت ہوئی اور اجلاس میں نوازشریف کی حمایت میں زبردست نعرہ بازی بھی ہوئی۔
اجلاس میں بات کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ قوم کی امید نوازشریف ہیں، وہ وطن واپس آ کر قوم کو متحد کریں گے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے ہمیشہ پاکستان کو ترقی دی، لیکن ہر بار ان کی ترقی کےعمل کو روکا گیا۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو حکومتی مدت پوری کرنے دی جاتی تو آج معاشی بدحالی نہ ہوتی، عوام ہی نہیں دنیا بھی نواز شریف پر اعتماد کرتی ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ نوازشریف کو کام کرنے دیا جائے تو مسائل ختم ہو جائیں گے، نواز شریف پاکستان کے مسائل کا واحد حل ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے سوا پاکستان کو بحرانوں سے کوئی نہیں نکال سکتا، وہی قوم کو متحد کر کے اسے ریلیف دے سکتا ہے۔