بلوچستان پولیس کے سربراہ آئی جی عبدالخالق شیخ کا کہنا ہے کہ مستونگ میں عید میلاد النبی کے جلوس کے قریب ہونے والا دھماکا خودکش تھا۔ خودکش بمبار کو روکنے کی کوشش کے دوران پولیس کے ڈی ایس پی نے اپنی جان دی۔
آئی جی کے مطابق دھماکے میں 3 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
عبدالخالق شیخ کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور دھماکے سے ہونے والے جانی نقصان کی تمام تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔
آئی جی کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مقصد بلوچستان میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرنا ہے اور پولیس کو دھماکے میں ملوث عناصر اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا حکم دیا ہے۔
دھماکے میں شہید ڈی اسی پی سٹی نواز کشگوری کی نمازی جنازہ ادا کردی گئی۔ پولیس کے چاق وچوبند دستے نے شہید ڈی ایس پی نواز گشکوری کے جسد خاکی کو سلامی بھی پیش کی۔
نماز جنازہ میں آئی جی پولیس عبد الخالق شیخ، ایڈیشنل آئی پولیس سلمان چوہدری ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایا سمیت دیگر کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
نمازجنازہ ادا کرنے کے بعد میت تدفین کیلئے آبائی علاقے روانہ کردی گئی۔
واضح رہے کہ مستونگ میں مدینہ مسجد کے قریب عید میلاد النبی کے جلوس کے قریب خودکش کیا گیا جس میں ڈی ایس پی نواز گشگوری سمیت 52 افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔
بلوچستان حکومت نے مستونگ میں خود کش دھماکے سے 50 سے زائد افراد کی شہادت کے بعد صوبے بھرمیں تین روزہ سوگ منانے کااعلان کردیا۔