چیف جسٹس قاضی فاٸز عیسیٰ کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں زیر التواء مقدمات کے حل کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں سب سے زیادہ فریق وفاقی اورصوبائی حکومتیں ہیں۔
اسلام آباد میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فاٸز عیسیٰ کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں سینٸر جج جسٹس سردار طارق مسعود، اٹارنی جنرل، صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز اور نیب پراسیکیوٹر جنرل نے شرکت کی۔
اجلاس میں سرکاری وکلاء کو مقدمات میں تیاری کرکے پیش ہونے پر اتفاق کیا گیا۔
اس کے علاوہ زیر التواء مقدمات کے حل کے لیے مختلف تجاویز پر غور بھی کیا گیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں سب سے زیادہ فریق وفاقی اورصوبائی حکومتیں ہیں، لاء افسران ان کیسز میں اہم کردار ہیں۔
چیف جسٹس کی سنڈیکیٹ اجلاس میں شرکت، قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہیونین کی بحالی کا فیصلہ
اعلامیے کے مطابق لاء افسران نے ماہانہ کاز لسٹ کے اجراء کو سراہا، لاء افسران نے سپلیمنٹری کاز لسٹیں تاخیر سے جاری ہونے کی بھی نشاندہی کی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لاء افسران کی تجاویز کا جاٸزہ لینے کی یقین دہانی کرادی۔