اکثر ہاتھوں میں خارش ہونے کو ’پیسہ آنے‘ سے منسوب کیا جاتا ہے، لیکن کبھی کبھار ہاتھوں میں خارش کو نظر انداز کرنا مہنگا بھی پڑجاتا ہے۔
ہاتھوں میں خارش ہونا دراصل الرجی کی علامت ہے، جو اکثر کیڑے مکوڑوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔
خارش کی یہ عام طور پر یہ تین اقسام ہیں۔
سرکوپس اسکیبی مائٹ(خارش) بنیادی طور پر ایک چھوٹے سے کیڑے کی وجہ سے ہوتی ہے۔
آج کا ٹوٹکا: چہرے پر دانے اور خارش کا علاج
گرمیوں میں پھیلنے والے فنگل انفیکشن سے بچنے کا منفرد طریقہ
جلد کی ’مہنگی‘ دیکھ بھال چھوڑیں، سستے پودینے سے وہی فوائد حاصل کریں
اس میں جراثیم ہاتھوں کی جلد کے اوپری پرت میں داخل ہوکر انڈے دیتے ہیں، جو آپ کی جلد میں سرخ دانوں کی وجہ بنتے ہیں۔
خارش کی یہ قسم گندے کپڑوں، بستر، تولیہ اور یا دیگر اشیاء سے پھیلتی ہے، اور یہ خارش متاثرہ شخص سے کسی دوسرے شخص کو بھی لگ سکتی ہے۔
اگرچہ اس خارش کو طبی علاج سے بھی دور کیا جاسکتا ہے، لیکن متعدد گھریلو علاج کے ذریعے بھی اس خارش سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔
نیم کا تیل خارش کے جراثیم کو با آسانی مار سکتا ہے اور ان کے پھیلاؤ کو بھی روکتا ہے۔ نیم کے تیل کے چند قطروں کو ناریل کے تیل کے ساتھ مکس کرکے متاثرہ جگہ پر 20 منٹ لگائیں اور اسے دھولیں۔
پانی اور پسی ہلدی کو ملا کر ایک پیسٹ بنالیں، اس پیسٹ کو متاثرہ جگہ پر تقریبا ایک گھنٹہ لگائیں۔
قدرتی ایلو ویرا جیل کو 30 منٹ کیلئے خارش والی جگہ پر لگائیں۔