کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے پے در پے واقعات پیش آرہے ہیں لیکن پولیس کے فرانزک سائنس کا جادو چار ماہ بعد بھی نہ چل سکا۔
پولیس کی فرانزاک آئی بی آئی ایس مشین کو خراب ہوئے چار ماہ ہوگئے، مشین کی خرابی دہشت گردی اور اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کی تفتیش میں بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔
یاد رہے کہ 12 ستمبر کو قتل ہونے والے مولاناضیا الدین کیس کی تفتیش آگے نہ بڑھ سکی، جائے وقوعہ سے ملنے والے نائن ایم ایم 30 بورکے خولزکا فارنزک نہ ہوسکا۔
آئی بی آئی ایس مشین پرفائرنگ کی واردات کے خول پرانی واردات سے میچ کیے جاتے ہیں، جو سائنسی بنیادوں پرخولز کا ناصرف فارنزک سمیت میچنگ بھی کرتی ہے۔
میچنگ سے پتہ چلتا ہے واردات میں استعمال اسلحہ پہلے کس واردات میں استعمال ہوا جبکہ فارنزک مشین کی خرابی دور کرنے کیلئے محکمہ خزانہ نے فنڈز جاری نہیں کیے۔
ذرائع نے کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ نے 15 دن پہلے مشین خراب ہونے کا نوٹس لیا تھا، کسی کے کانوں پرجوں نہ رینگی اور مولانا ضیا الرحمان قتل کیس کے خول عام طریقے سے فارنزک کرلیے،میچنک نہ ہوسکی۔
ذرائع نے مزید کہا کہ عام طریقے سے فارنزک کے بعد بھی ڈیٹا سے میچنگ مشین سے ہی ممکن ہے، سابق وارداتوں میں استعمال اسلحے کا ریکارڈ بھی آئی بی آئی ایس مشین میں ہی ہے۔