شمالی کوریا کی حراست میں دو ماہ سے زائد رہنے کے بعد امریکی فوجی کو رہائی مل گئی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹریوس کنگ نامی فوجی کو کئی ماہ بعد رہائی ملی ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا خطرہ تھا۔
امریکی حکام نے بدھ کے روز کنگ کی رہائی میں سہولت فراہم کرنے پر سویڈن اور چین کا شکریہ ادا کیا لیکن اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدام شمالی کوریا کے ساتھ کسی سفارتی پیش رفت کی نمائندگی نہیں کرتا ہے۔
ٹریوس کنگ نے جولائی میں شمالی کوریا میں سرحد عبور کرنے سے قبل رواں سال کے شروع میں حملے کے الزام میں جنوبی کوریا میں کئی ہفتے جیل میں گزارے۔
ٹریوس کنگ کا جنوب مشرقی وسکونسن ریاست سے تعلق ہے، 23 سالہ کنگ نے 2021 میں امریکی فوج میں شمولیت اختیارکی تھی۔
اس کے رشتہ داروں نے رواں سال کے شروع میں دی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ فروری میں اس کے سات سالہ کزن کی موت کے بعد اس کی ذہنی صحت ٹھیک نہیں تھی۔
امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کنگ کو شمالی کوریا سے سرحد پار چینی شہر ڈنڈن پہنچایا گیا، جہاں ان کی ملاقات چین میں امریکی سفیر نکولس برنز ہوئی۔
واضح رہے کہ پینٹاگون کی جانب سے کنگ کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔