آذربائیجان نے نگورنو کارابخ حکومت کے ایک سابق وزیرکو حراست میں لیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روبن وردانیان ناگورنو کاراباخ جمہوریہ کے وزیر مملکت رہ چکے ہیں، ان کو اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب وہ بدھ کی صبح سرحد عبور کر کے آرمینیا میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
روبن وردانیان نے 2022 میں خود ساختہ ناگورنو کاراباخ جمہوریہ میں منتقل ہونے سے پہلے روس میں سرمایہ کاری کی، جہاں انہیں وزیر مملکت مقرر کیا گیا۔
انہیں فروری 2023 میں برطرف کر دیا گیا تھا لیکن وہ خطے کی ایک نمایاں شخصیت رہے، جسے بہت سے آرمینیائی آرٹسخ کہتے ہیں۔
ان کی اہلیہ ویرونیکا زونا بینڈ نے ایک بیان میں ان کی گرفتاری کی تصدیق ک کرتے ہوئے کہا کہ میرے شوہر، روبن وردانیان کو آذربائیجانی حکام نے آج صبح آذربائیجان کے قبضے سے فرار ہونے والے ہزاروں آرمینیائی باشندوں کے ساتھ سرحد پر گرفتار کر لیا ہے۔
گرفتاری سے قبل گزشتہ ہفتے گارڈین کے ساتھ ایک انٹرویو میں روبن وردانیان نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ جب گزشتہ ہفتے جنگ شروع ہوئی، تو وہ آذربائیجانی افواج کا نشانہ بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ زندگی ہے اگر آپ اپنے ملک کے لیے مرنے کے لیے تیار ہیں، تو یہ ٹھیک ہے۔ یہ برا ہے لیکن اگر آپ کوئی اہم کام کر رہے ہیں، تو اس کے لیے آپ کو تیار رہنا ہوگا، مجھے یہ معلوم تھا کہانی کا اختتام بہت برا ہو سکتا ہے اور میں پہلے دن اس کے لیے تیار تھا۔
جب آذربائیجان کی افواج دیہاتوں اور قصبوں میں منتقل ہوچکی ہے، کاراباخ کی 40 فیصد سے زیادہ آبادی صرف 72 گھنٹوں میں نقل مکانی کر چکی ہے۔
آذربائیجان کی فوجی مارٹاکرٹ قصبے میں داخل ہوئے، یہ پہلی بڑی بستی ہے جس پر حملہ شروع ہونے کے بعد سے قبضہ کیا گیا ہے۔ ایسا لگتا تھا کہ زیادہ تر آبادی فوجیوں کے پہنچنے سے پہلے ہی بھاگ گئی تھی۔
روبن وردانیان نے آذربائیجان کے صدر الہام علییف پر ناگورنو کاراباخ میں آرمینیائی باشندوں کے خلاف ”نسلی صفائی“ کی مہم شروع کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور آذربائیجان کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ کیا تھا۔