مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ اصف نے کہا ہے کہ نوازشریف 21 اکتوبر کو واپس آجائیں گے، نوازشریف کی واپسی کی یہ حتمی تاریخ ہے، نوازشریف کی واپسی میں اسٹیبلشمنٹ کی کوئی ہدایت یا دخل اندازی نہیں۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے متعلق خبریں گردش کرتی رہیں، بعض چیزوں کی ٹیلی فون پر مشاورت نہیں ہوسکتی، کچھ باتیں بالمشافہ کی جاتی ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ شہباز شریف نے نواز شریف سے الیکشن پر مشاورت کی، نواز شریف 21 اکتوبر کو واپس آجائیں گے، نوازشریف کی واپسی پر قیاس رائیاں چل رہی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نوازشریف کی واپسی کی یہ حتمی تاریخ ہے، نوازشریف کی واپسی کی تیاری بھرپور انداز میں کررہے ہیں، اس میں اسٹیبلشمنٹ کی کوئی ہدایت یا دخل اندازی نہیں۔
پاکستان میں موجود تمام ن لیگی رہنماؤں کو بیرون ملک جانے سے روک دیاگیا
نوازشریف کی واپسی کی تاریخ طے شدہ ہے کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، شہبازشریف
نواز شریف کا سیاسی بیانیے پر نظرثانی سے انکار، احتساب کا بیانیہ لیکرانتخابات میں جانے کا فیصلہ
مسلم لیگ ن کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کی واپسی پر گرفتاری پر کوئی بات نہیں کرسکتا، ن لیگ میں تقسیم کا کوئی علم نہیں۔