Aaj Logo

اپ ڈیٹ 27 ستمبر 2023 12:09pm

قرآن پاک کے ترجمے میں تحریف: نگراں وزیراعظم ، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب لاہور ہائیکورٹ طلب

لاہور ہائیکورٹ نے قرآن پاک کے ترجمے میں تحریف سے متعلق کیس میں نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو 16 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں قران پاک کے ترجمے میں تحریف اور قران بورڈ کی اجازت کے بغیر چھاپنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس شجاعت علی خان نے کی۔

عدالت نے نگراں وزیراعظم کو16 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کو بھی آئندہ سماعت پرطلب کرلیا۔

عدالت نے محمد حسن معاویہ سمیت دیگر کی درخواستوں پر وفاقی حکومت کی جانب سے رپورٹ جمع نہ کروانے پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ 8 ماہ سے وفاقی حکومت کی رپورٹ نہیں آئی۔

وفاق کے وکیل کی جانب سے یہ کہنے پرکہ، ’ہم رپورٹس جمع کروادیتے ہیں‘ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ یہاں سیرکرنے آئے ہیں،کیوں رپورٹ جمع نہیں ہوئی ؟ یہ کیس نہ آپ کا ہے نہ عدالت کا یہ ہم سب کا ہے۔

جسٹس شجاعت علی خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیا سیر کرنے آئے ہیں، ہم پھر ملک کے چیف ایگزیکٹو کو بلا لیتے ہیں ،نگراں وزیراعظم آکر خود جواب دے دیں، لگتا ہے ان کے سامنے معاملہ رکھا ہی نہیں گیا۔

وفاق کے وکیل کی جانب سے مزید مہلت کی استدعا پر عدالت نے ریمارکس دہیے کہ لگتا ہے آپ یہاں سیر کرنے آئے ہیں، آپ سنجیدہ ہوتے تو ہمیں کوئی رپورٹ لازمی جمع کرواتے۔

عدالت نے نگراں وزیر اعظم اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب کو 16 اکتوبر کو عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا، اور حکم دیا کہ نگراں وزیراعظم پیش ہوکر اپنی پوزیشن واضح کریں۔

دوران سماعت ایڈیشنل آئی جی پنجاب شہزادہ سلطان نے بیان دیا کہ ہمارا دائرہ اختیار بہت محدود ہے۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ اپنے دائرہ اختیار پر جتنا عمل کررہے ہیں سب کو پتہ ہے۔

عدالت نے ڈی پی او چنیوٹ پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ آئی جی کو چاہیے کہ ڈی پی او کو کسی کورس پر بھیجیں۔

Read Comments