Aaj Logo

شائع 26 ستمبر 2023 05:02pm

کیا آپ جانتے ہیں زیورات کیلئے ناک اور کان چھدوانے کے کیا نقصانات ہیں؟

شادی کے دنوں میں خواتین کا زیورات پہننا کوئی نئی بات نہیں، لیکن اس مقصد کے لئے ناک اور کان کا چھدوانا بہت ضروری ہوتا ہے۔ کیونکہ کسی بھی دلہن کا سنگھار اس کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔

بعض دفعہ لوگ شوق میں ناک کان چھدواتے ہیں، لیکن کچھ گھروں میں نکاح سے پہلے لڑکی کا ناک چھدوانا لازمی ہوتا ہے۔ اس مقصد کے لئے مائیں بچپن میں ہی اپنی بچیوں کے ناک کان چھدوا کر بالیاں اور جھمکے ڈال دیتی ہیں۔

پرانے زمانے میں خواتین ایک سے زائد مرتبہ کان اور ناک دونوں اطراف سے چھدوایا کرتی تھیں۔ اندرون سندھ، تھر اور دیگر قبائل کی خواتین میں یہ بہت عام تھا اور آج بھی ہے۔

لیکن آج یہ رواج شہری معاشرت کا بھی حصہ بنتا جا رہا ہے اور یہی نہیں بلکہ اب یہ چیز فیشن کی صورت اختیار کر چکی ہے۔

بیرون ممالک میں اس کو ماڈرن فیشن کا نام دیا گیا ہے اور وہ ناک، کان کے علاوہ اپنی زبانوں، ناف اورہونٹوں کے کناروں کو بھی چھدوا کر ان میں بالیاں پہنتے ہیں۔

زمانہ قدیم میں اس شوق کے لئے نوک دار اشیاء سے ناک اور کان چھید کر اس میں جانوروں کی ہڈیوں سے بنے زیورات ڈالے جاتے تھے، پھر وقت آیا کہ گھر کی نانیاں اور مائیں سوئی کی مدد سے ناک کان چھید کر اس میں دھاگہ ڈال دیتی تھیں، پھر مشین سے ناک اور کان چھدوانے کا دور آیا۔

ناک اور کان کے چھیدنے کے طریقہ کار پر ہمیشہ سے ہی سوالات اٹھائے جاتے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ ناک اور کان چھیدتے وقت صفائی کا خاص خیال نہیں رکھا جاتا، اوریہی وجہ ہے کہ آج ان باتوں کا خیال نہ کرنے کی وجہ سے ہی ہیپاٹائٹس بی، سی اور ایچ آئی وی (ایڈز) جیسی مہلک بیماریاں پھیل رہے ہیں۔

امریکی ریاست مشی گن کے وائن اسٹیٹ ڈرماٹالوجی انسٹیٹیوٹ کے پروگرام ڈائریکٹر اور ماہر امراض جلد ڈاکٹر سٹیون ڈیولوئی نے اپنی ایک ریسرچ میں کہا ہے کہ کان اور ناک چھدوانے کے عمل میں سب سے ضروری اور اولین شرط یہ ہے کہ آپ کان اور ناک کسی تجربہ کار فرد سے چھدوائیں۔

مزید پڑھیں:

بڑھتی عمر کے باعث جلد پر سیاہ دھبوں کو ختم کرنے کا انتہائی مفید ٹوٹکا

کیا واقعی خواتین کا دماغ مردوں سے مختلف ہوتا ہے

انشاء آفریدی نے شادی پر کس برانڈ کے عروسی لباس کا انتخاب کیا

کسی بھی ممکنہ انفیکشن سے بچاؤ کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اپنائیں:

صفائی کا خیال رکھیں

اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ جس اوزار سے آپ ناک اور کان چھدوا رہے ہیں وہ پہلے سے استعمال شدہ نہ ہوں یا اسٹرالائز کئے ہوئے ہوں۔

بالکل اسی طرح کان اور ناک چھدوانے کے مقامات کی صفائی نہ رکھنے سے انفیکشن پیدا ہوسکتا ہے۔

اس کے لیے آپ کو چاہیے کہ ان مقامات کو بغیر خوشبو والے کلینزر اور پانی سے کم سے کم دن میں ایک مرتبہ دھوئیں۔

اینٹی بیکٹیریل صابن کا استعمال نہ کریں

اپنے کان اور ناک کے سوراخوں کو ہائیڈروجن پر آکسائیڈ یا اینٹی بیکٹیریل صابن سے نہ دھوئیں کیونکہ ان کے استعمال سے جلد کو نقصان پہنچناتا ہے۔

پیٹرولیم جیلی کا استعمال

چھیدے گئے مقامات کو نم رکھنے کے لیے وہاں پیٹرولیم جیلی کا استعمال کریں لیکن جراثیم کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پیٹرولیم جیلی جار کے بجائے اس کی ٹیوب استعمال کریں۔

انفیکشن کی علامات

اگر چھدوائی گئی جگہ پر زخم بننا شروع ہو اور اس میں درد ہو، زخم کا رنگ سرخ یا پھر وہ پیلے رنگ کے ریشے سے بھرا ہوا محسوس ہو، کان یا ناک پر چھدوائی گئی جگہ پر جلد کا ابھار پیدا ہو رہا ہے تو سمجھ جائیں کہ یہ جلد پر زخم کا نشان بننے کا عمل ہے۔

اگر آپ کو انفیکشن کی علامات محسوس ہوں تو آپ کو فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔

Read Comments