آذربائیجان کےعلاقے ناگورنو کاراباخ میں لڑائی کے دوران ایک فیول ڈپو پر دھماکے سے 20 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ جنگ کے دوران علاقے سے آرمینیائی باشندوں کی نقل مکانی جاری ہے۔
دھماکہ کاراباخ کے علاقے خان کندی میں ہوا جہاں 13 لاشیں ملیں جب کہ 7 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے ہیں۔
حکام نے کہا کہ 290 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور درجنوں مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، دھماکے کے وقت وہاں سیکڑوں افراد جمع تھے۔
اس فیول ڈپو سے ان لوگوں کو ایندھن فراہم کیا جا رہا تھا جو قرہ باغ چھوڑ کر آرمینیا جا رہے ہیں۔
آذربائیجان کی جانب سے خطے کی کئی ماہ سے ناکہ بندی جاری ہے جس کی وجہ سے اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہو گئی تھی۔
الجزیرہ کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں آذربائیجان نے قریبی مقامی اسپتال تیار کیے اور زخمیوں کے انخلا کے لیے مذاکرات شروع کیے لیکن کاراباخ کے آرمینیائی باشندوں کے نمائندوں نے اس تجویز کو قبول نہیں کیا۔
آرمینیا کا کہنا ہے کہ 13 ہزار سے زائد بے گھر افراد ملک میں داخل ہوئے ہیں۔ ایک بیان میں حکومت نے یہ بھی کہا کہ وہ تمام ضرورت مندوں کو رہائش فراہم کرے گی۔
واضح رہے کہ آذربائیجان کی فوج نے 19 ستمبر کو ناگورنو کاراباخ پر حملہ کیا اور 24 گھنٹے بعد علاقے کا کنٹرول حاصل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ناگورنو کاراباخ میں تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے مقابلہ جاری ہے جس میں باکو اور یریوان اس کے کنٹرول کے لئے مقابلہ کر رہے ہیں۔
یہ علاقہ بین الاقوامی سطح پر آذربائیجان کے حصے کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے لیکن یہاں آرمینیائیوں کی بہت زیادہ آبادی ہے۔
آرمینیا نے یہاں کئی بار قبضے کی کوشش کی جس پر جنگیں ہو چکی ہیں۔