نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے آنکھوں کے غیر معیاری انجکشن کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی، نگراں وزیرصحت کا کہنا ہے کہ انجکشن اسکینڈل میں فرانزک لیبارٹری کی خدمت لی جائیں گی۔ پولیس نے ایک ملزم بلال رشید کو عارف والا سے گرفتار کیا ہے۔
ڈاکٹر جمال ناصر کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر سے ناقص انجکشن کے 68 مریض رپورٹ ہوئے ہیں، انجکشن اسکینڈل میں فرانزک لیبارٹری کی خدمت لی جائیں گی، اور ضرورت پڑنے پر مریضوں کی سرجری بھی کی جائے گی۔
نگراں وزیرصحت نے کہا کہ اسکینڈل پر انسپکشن ٹیم بنائی گئی ہے جو ٹیکوں کی فراہمی کا پتا کرے گی، یہ بھی دیکھا جائے گا کہ دوا جہازمیں کس کنڈیشن میں لائی گئی۔
جاوید اکرم نے بتایا کہ یہ انجکشن بنیادی طور پر کینسر کے علاج میں استعمال ہوتا ہے، آنکھ میں یہ دوا 1.25 ملی گرام ڈالی جاتی ہے، اور کوئی کمپنی اس دوا کے آنکھ میں استعمال کا دعویٰ نہیں کرتی۔
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ پانچ کمیٹیاں بنادی ہیں جو جلد معاملے کی تہہ تک پہنچیں گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ انجکشن غیرمعیاری نہیں ہے اسکے پانچ سالہ اثرات جانچنے کے بعد لائسنس جاری کریں گے تاہم میو اسپتال میں داخل متاثرہ مریضوں کا علاج جاری ہے۔ مریضوں کی بینائی متاثر نہیں ہوگی۔
انجکشن اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں، پولیس نے ایک ملزم بلال رشید کو عارف والا سے گرفتار کیا ہے۔
ملزم نجی اسپتال میں اویسٹین کی وائل سے انجکشن تیار کرتا تھا، ملزم غیر رجسٹرڈ، غیرلائسنس یافتہ انجکشن سپلائی کررہا تھا۔
انجکشن لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں سپلائی کئے جاتے تھے۔
نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے آنکھوں کے غیر معیاری انجکشن سے پیدا شدہ صورتحال کے بارے میں 10 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
کمیٹی اس واقعے کا تمام پہلوؤں سے اچھی طرح جائزہ لیکر اس کے اسباب اور وجوہات کا تعین کرے گی۔
کمیٹی 7 روز میں اپنا کام مکمل کر کے وزیر اعلیٰ پنجاب کو اپنی واضح سفارشات اور کمیٹی مستقبل میں ایسے واقعات کے سدباب کے لئے پلان پیش کرے گی۔
واضح رہے پنجاب میں غیر معیاری انجکشن سے لوگوں کی بینائی متاثر ہونے پر نگراں وفاقی وزیر صحت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کی ہدایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
بورے والا میں بھی غیر معیاری انجکشن سے 10 افراد بینائی سےمحروم
انجکشن سے بینائی ضائع، ’امریکا اور بھارت میں بین انجکشن پاکستان کیسےآگیا‘
اس کے علاوہ نگراں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال نے بھی معاملے کی تحقیقات کے لئے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔