سابق وفاقی وزیرداخلہ اورصدرن لیگ پنجاب رانا ثناء اللہ خاں نے نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے بیان کو ”حد سے تجاوز“ قرار دے دیا۔
ن لیگ کے آفیشل ایکس ہینڈل پراس حوالے سے کی جانے والی ٹویٹ کے مطابق رانا ثناء کا کہنا ہے کہ نگراں وزیرداخلہ سرفراز بگٹی بیان دینے سے پہلے سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید کا انجام دیکھ لیں۔
رانا ثناء نے واضح کیا کہ نواز شریف کے خلاف سازش کا خمیازہ عوام اور ملک نے بھگتا، ان کے خلاف جھوٹے مقدمات بنا کر ملک اور عوام کے ساتھ دشمنی کی گئی۔
سرفراز بگٹی کے بیان پر انہیں آڑے ہاتھوں لینے والے لیگی رہنما نے مزید کہا کہ نوازشریف پر اللہ تعالیٰ کی رحمت اور نیچے عوام کی فورس ہے، سرفراز بگٹی بیان بازی سے اپنا قد بڑھانے کی کوشش نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف جیلوں اور فورس کا سامنا کرچکے ہیں، اُن کی فکر چھوڑیں اور اپنے کام پر توجہ دیں۔
قائد ن لیگ کی لندن سے وطن واپسی کے تناظرمیں رانا ثناء نے کہا کہ نواز شریف نے 21 اکتوبر کو ائرپورٹ سے کہاں جانا ہے، یہ وزیرِ داخلہ وفاق کا نہیں، عوام کا فیصلہ ہو گا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف ہمیشہ کی طرح عدالتوں میں قانون کے مطابق تقاضے پورے کریں گے۔
لاہور میں میڈیا سے غیررسمی بات کرتے ہوئے لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے نگراں وفاقی وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی کے بیان پر ردعمل کا اظہارکیا اور کہا کہ نواز شریف نے ائیرپورٹ سے کہاں جانا ہے، یہ آپ کا مسئلہ ہے اور نہ آپ کا فیصلہ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف سے انتقام لیتے لیتے ہر شعبہ برباد کر دیا گیا، سرفراز بگٹی قائد ن لیگ کی نہیں ملک کی فکر کریں۔
واضح رہے کہ نگراں وفاقی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی کا نواز شریف کے لیے کہنا تھا کہ ایک ملزم کو جہاز سے گرفتار کرنے کیلئے کوئی بڑی فورس نہیں چاہیے ہوتی، ماضی میں ریاست نے ہمیشہ ماں کا کردارادا کیا پہلی مرتبہ باپ کا کردار ادا کررہی ہے، ریاست کو ہمیشہ باپ کا کردار ادا کرنا چاہیے، نرم رویہ نہیں رکھنا چاہیے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ ائرپورٹ حساس جگہ ہے وہاں ویسے بھی مجمع کو اجازت نہیں دیں گے، نوازشریف کو عدالت سے ضمانت نہ ملی تو گرفتارکریں گے، میرے خیال میں نواز شریف خود بھی گرفتار ہونا ہی چاہیں گے۔
سرفرازبگٹی نے کہا کہ نوازشریف ماضی میں بھی بیٹی کے ساتھ گرفتار ہونے آئے تھے، برصغیر کا ایک ہی لیڈر ہے جو گرفتاری سے ڈرتا ہے، تعصب کہیں یا کچھ اور سب کو پتہ ہے، چیئرمین پی ٹی آئی گرفتاری سے ڈرتے ہیں، وہ عدالتوں کی ڈارلنگ ہیں اور کئی کیسز میں ریلیف لے چکے ہیں۔