گھریلو ملازمہ فاطمہ کے قتل کیس میں نامزد ملزمہ حنا شاہ کو پولیس نے گرفتار کرلیا، کل عدالت میں پیش کیا جائےگا۔ ملزم اسد شاہ اور امتیاز میراسی کے جسمانی ریمانڈ میں 9 روز کی توسیع کردی گئی۔ دوسری طرف ملزم فیاض شاہ کو سہولت فراہم کرنے کے الزام میں ایس ایچ او رانی پور کو معطل کردیا گیا۔
رانی پور میں بااثر پیر کے گھر پراسرار طور پر ہلاک ہونے والی 10 سالہ گھریلو ملازمہ فاطمہ فرڑو کیس میں نامزد مرکزی ملزمہ حنا شاہ کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
ایک ماہ سے روپوش ملزمہ حنا شاہ حیدر آباد کی مقامی عدالت میں ضمانت کے لئے آئی تھیں، تاہم عدالت نے حنا شاہ کی ضمانت مسترد کردی، اور پولیس نے ملزمہ کو عدالت کے باہر ہی گرفتار کرلیا۔
ایس ایس پی خیرپور سمیع اللہ سومرو کے مطابق پہلے سے گرفتار ملزم فیاض شاہ نے پولیس کے دباؤ میں آکر بیٹی حنا شاہ کی گرفتاری پیش کرائی ہے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزمہ حنا شاہ کو گرفتار کرنے کے بعد وویمن پولیس سینٹر خیرپور منتقل کردیا گیا ہے، اور کل ملزمہ کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
فاطمہ فرڑو کیس میں گرفتار ملزم سید فیاض شاہ کو ایس ایچ او رانی پور بچل قاضی مبینہ طور پر شاہی پوٹوکول دینے میں مصروف رہے، دوران حراست ملزم فیاض شاہ کو بغیر ہتھکڑیاں اور پولیس موبائل میں آگے بیٹھایا گیا اور ملزم کے پاس موبائل فون کی سہولت میسر تھی۔
فیاض شاہ کی پولیس موبائل میں فون کے ہمراہ آگے بیٹھنے کی ویڈیو آج نیوز نے حاصل کرلی ۔ ویڈیو نشر ہونے پر ایس ایس پی خیرپور ڈاکٹر سمیع اللہ سومرو نے ملزم کو سہولت فراہم کرنے کے الزام میں ایس ایچ او رانی پور محمد بچل قاضی کو معطل کر کے لائن کلوز کر دیا اور انکوائری ٹیم تشکیل دے گئی۔
دوسری طرف فاطمہ فرڑو کیس میں وکلا کا کہنا ہے کہ ملزم اسد شاہ کے موبائل اور لیپ ٹاپ کے پن کوڈ کھلوا کے تفتیش آگے بڑھائی جارہی ہے۔
فاطمہ فرڑو کیس میں گرفتار اسد شاہ اور نائب قاصد امتیاز میراسی کو سی ٹی ڈی سکھر کے جانب ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس کے جانب سے ملزمان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ، عدالت نے 9 روز جسمانی ریمانڈ کی توسیع کردی اور ملزمان کو پولیس کے حوالے کر دیا۔