ڈرامہ سیریل ”پری زاد“ اور ”سنگِ ماہ“ میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے والے اداکار اور شاعر عدیل افضل نے پاکستانی شوبز انڈسٹری کے ایک ”پیر بابا“ کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے۔
عدیل افضل نے ایک پوڈ کاسٹ میں اُن ”بابا جی“ سے ملاقات کا احوال بتایا۔
عدیل افضل نے کہا کہ ’پاکستان کی ایک مشہور سیلیبریٹی ہیں، ان کا نام نہیں لوں گا، ان کے گھر جانا ہوا جہاں ایک ”بابا جی“ موجود تھے، انہوں نے ہمیں دیکھا تو بولے ”بولو رام رام“، لیکن میں نے نہیں کہا، انہوں تین مرتبہ کوشش کی کہ وہ مجھ سے بلوا لیں، باقی سب نے ”رام رام“ بولا، میں نے نہیں کہا بلکہ ”اسلام علیکم“۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں کیوں کہوں، میں تو وہی کہوں گا جو سیکھا ہے‘۔
عدیل افضل نے بتایا کہ ’ان (بابا جی) کو اندازہ ہوگیا کہ یہی ہے جس کو تبلیغ کی ضرورت ہے، اس لیے انہوں نے میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے اپنے پاس بٹھا لیا اور ساری رات مجھے تصوف، روحانیت اور تاریخ کے قصے سناتے رہے لیکن تاریخ کے سارے قصے اور ان کے حوالے تھے۔‘
عدیل نے کہا کہ ’لیکن میں ساری رات خاموش بیٹھا رہا، جس پر وہ تھک گئے اور آخر کار بول پڑے کہ اگر تم کسی سخی باپ کے بیٹے ہو تو آج ضرور کچھ بول کر جاؤ گے۔ بابے کی اس بات پر میں نے ان سے پوچھا کہ یہ ساری باتیں جو آپ نے مجھے بتائی ہیں یہ سیکھنے میں آپ کو بیس بائیس سال تو لگے ہوں گے، تو بابا جی نے کہا ہاں، پھر میں نے کہا کہ تو آپ مجھے بھی اتنا وقت دے دیں، آپ مجھے کیوں ایک ہی رات میں سب سکھانا چاہتے ہیں، کیوں مجھے اپنا مرید بنانے پر تلے ہوئے ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’میری یہ بات سن کر بابا جی کو ایک دم چپ ہوگئے اور پھر اس کے بعد انہوں نے کچھ نہیں کہا۔‘
وہ مشہورشخصیات جن کے بچھڑجانے کا کسی کوعلمنہیں
عدیل افضل کا یہ قصہ سنانے کے بعد کہنا تھا کہ ہماری قوم کو پیروں کا بڑا شوق ہے، اشفاق صاحب کی ایک بڑی پیاری لائن ہے کہ ”پیر وہ جو تمہیں پیر بنائے“۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ جو مرید بنانے والے پیر پھر رہے ہیں نا، جو آپ کو کہتے ہیں ادھر آ ہم تیرے سارے مسئلے حل کریں گے، نا، ہم تیرے مسئلے حل نہیں کریں گے، ہم تجھے اس قابل بنائیں گے کہ تو خود اپنے مسئلے حل کرے، وہ مینٹور (رہنما) ڈھونڈیں، وہ بندہ ڈھونڈیں جو آپ کو اوپر اٹھائے، جو آپ کو پیچھے لگا رہا ہے ایسے لوگوں سے بچیں‘۔