سکھ رہنما کے قتل کے الزام میں کینیڈا سے بے دخل کیے گئے بھارتی ایجنٹ پون کمار رائے کی شناخت ظاہر ہونے کے بعد ان کے قریبی ساتھی سمنت کمار گوئل کو زیڈ کییٹیگری کی سیکیورٹی فراہم کردی گئی ہے۔
کینیڈین وزارت خارجہ نے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد ملنے کے بعد بھارتی سفارت کار کو ملک بدر کیا تھا۔
کیبنیڈا نے بے دخل کیے گئے سفارت کار کی شناخت کینیڈا میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ پون کمار رائے کے طور پر ظاہر کی تھی۔
پون کمار رائے کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ“ (R&AW) کے اسٹیشن چیف کے عہدے پر فائز تھے۔
پون کمار وزارت خارجہ میں جوائنٹ سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور مبینہ طور پر راء کے سابق سربراہ سمنت کمار گوئل کے قریبی ساتھی ہیں۔
بھارتی وزارتِ خارجہ نے 2018 میںپون کمار کی سفارتی تقرری کا اعلان کیا، اور انہیں ہندوستانی ہائی کمیشن میں کام کرنے کے لیے اوٹاوا منتقل کر دیا تھا۔
جہاں بیٹھ کر انہوں نے خاص طورپر خالصتانی تحریک کے سکھ رہنماؤں کو ٹارگٹ کیا، اور بالآخر ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے بعد ان کا بھانڈا پھوٹ گیا۔
پون کمار کی شناخت طاہر ہونے کے بعد اب ان کے قریبی ساتھی سابق ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (R&AW) کے سربراہ سمنت کمار گوئل کو بھارتی وزارت داخلہ نے زیڈ کیٹیگری کی سیکیورٹی فراہم کی ہے۔
سمنت گوئل کے دور میں بھارت اور بیرون ملک سکھ رہنماؤں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ سمنت کمار گوئل قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کے قریبی معتمد ہیں۔
ایک سینئر سرکاری اہلکار نے ”دی ہندو“ کو بتایا کہ سمنت گوئل جو 30 جون کو راء کے سکریٹری کے طور پر ریٹائر ہوئے تھے، انہیں سنٹرل ریزرو پولیس فورس (CRPF) کی طرف سے ہائی سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
تقریباً 20 تربیت یافتہ کمانڈوز انہیں سیکیورٹی کور فراہم کریں گے۔