پشاور میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) پاس کرنے والے طلبا نے ممکنہ دوبارہ ٹیسٹ کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں رٹ دائر کردی۔
ایم ڈی کیٹ میں 180 سے زائد نمبر لینے والے طلباء نے ممکنہ دوبارہ ٹیسٹ کے انعقاد کے خلاف رٹ دائر کردی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پالیسی میں دوبارہ ٹیسٹ کے انعقاد کا نہیں، محنت کرکے نمبر حاصل کیے، لہٰذا دوبارہ ٹیسٹ سے ذہین طلبہ متاثر ہوں گے۔
طلبہ نے درخواست میں استدعا کی کہ ٹیسٹ کینسل کرنے کی بجائے تحقیقات کرکے ملوث طلبہ کے امتحانات منسوخ کیے جائیں۔
اس سے قبل پشاورکے پریس کلب کے سامنے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے ٹیسٹ شفاف طریقے سے کیا ہے، منسوخ نہیں ہونا چاہئے جب کہ گرفتار ملزمان سے تفتیش کرکے صرف ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
طلباء کا کہنا تھا کہ ہم نے دن رات پڑھائی کرکے ٹیسٹ پاس کیا، اب نتائج کو کینسل کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
خیبرپختونخوا میں ایم ڈی کیٹ کے غیرمعمولی نتائج نے شبہات پیداکردیے
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے میڈیکل کالجز انٹری ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) میں نقل اور بلیوٹوتھ کے ذریعے پرچہ آؤٹ کرنے کے اسکینڈل میں ملوث منظم گروہ کے دو مرکزی ارکان سمیت 10 ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں۔