والدین اپنے بچوں کی صحت سے متعلق بہت زیادہ حساس ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے بچوں کو صحت مند طرزِ زندگی فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔
اسکول جانے والے بچوں کو متوازن اور صحت مند غذا با آسانی دی جاسکتی ہے، کیونکہ اس عمر میں بچے چیزوں کو تیزی سے سیکھتے ہیں۔
بچوں کی یہ عمر ایک اچھی غذا اور معمول کو فروغ دینے کیلئے بہترین وقت ہے۔ مائیں اپنے بچوں کو اسکول کے لنچ باکس میں دیے گئے لنچ سے متعلق کافی پریشان دکھائی دیتی ہیں۔
انہیں روزانہ یہ سوچنا پڑتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو لنچ میں کیا دیں۔
والدین اپنے بچوں کے دانتوں کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں
موبائل کا بےجا استعمال بچوں کے ذہنوں کو متاثر کرنے لگا
بچوں کو ناشتہ کروائے بغیر ہرگز اسکول نہ بھیجیں
ان آسان تجاویز پر عمل کرتے ہوئے تمام مائیں اپنے بچوں کوتمام ضروری غذائی اجزاء فراہم کرسکتی ہیں۔
ایک متوازن ناشتہ دن کو صحیح طریقے سے شروع کرنے کے لیے ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے۔
پروٹین اور پھل لازمی اپنے بچوں کے ناشتے میں شامل کریں، تازہ موسمی پھلوں سے بنا جوس بھی بچوں کے ناشتے کیلئے ایک اچھا انتخاب ہوسکتا ہے۔
اپنے بچے کو روزانہ کے لنچ باکس میں دینے کیلئے مختلف قسم کے میلز(کھانوں) کا ایک شیڈول مرتب کریں، مرتب کردہ شیڈول کے مطابق پروٹین (چکن)، اناج (گندم سے تیارکردہ اشیاء)، پھل اورسبزیوں کو ان کی غذا کا حصہ بنائیں۔
ماؤں کو چاہئے کہ وہ ہر صورت گھر میں بنے اسنیکس کو بچوں کے لنچ کا حصہ بنائیں، جیسے پھل، دہی یا گھر میں بنے گرینولا بار، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ انہیں پروسیسڈ اسنیکس کے بجائے غذائیت سے بھرپور غذائیں مل رہی ہیں۔
ماؤں کو چاہئے کہ میٹھے مشروبات جیسے سوڈا یا جوس کے بجائے اپنے بچوں کو پانی زیادہ سے زیادہ پلائیں۔
بچوں کو ہائیڈریٹ رہنے کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کا بچہ 1 یا ڈیڑھ لیٹر پانی ضرور پیے۔
ماؤں کو چاہئیے کہ وہ بچوں کے لنچ باکس میں مختلف قسم کے رنگ برنگے پھل اور سبزیاں شامل کریں۔ یہ انہیں وٹامنز اور معدنیات کی ایک وسیع رینج فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
کبھی کبھار پروسیسڈ فوڈ کا انتخاب غلط نہیں، لیکن ضرورت سے زیادہ پروسیسڈ اور میٹھے کھانوں کو محدود کرنا ضروری ہے، کیونکہ یہ ضروری غذائی اجزاء کے بجائے خالی کیلوریز فراہم کرتے ہیں۔
جب آپ ہفتہ واراپنے بچے کے لنچ کی منصوبہ بندی اور تیاری کریں تو اپنے بچے کو لازمی اپنے ساتھ رکھیں۔ اس سے آپ کو اپنے بچے کی پسند نا پسند سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے۔