خواتین کو ہمشہ سےناقص العقل کہا جاتا رہا ہے اور اسکی بڑی وجہ یہ بیان کی جاتی رہی ہے کہ ان کا دماغ ہر بات کو جذباتی طریقے سے دیکھتا ہے۔
آج تک تو یہ صرف کہنے سننے کی باتیں تھیں لیکن اب بڑے پیمانے پر مطالعہ نے واضح کردیا ہے کہ مردوں اور خواتین کے دماغ کے درمیان کیا فرق ہوتا ہے۔ جواب جان کر شاید آپ کو حیرت ہو۔
اس سوال کا جواب کئی دہائیوں سے تلاش کیا جا رہا ہے، لیکن نئی تحقیق کے مطابق اس کا جواب ہے ، ’شاید ہی کوئی فرق ہو‘۔
روزلنڈ فرینکلن یونیورسٹی کی نیورو سائنٹسٹ لیز ایلیٹ کی سربراہی میں کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ’مردوں اور خواتین کے دماغ میں تھوڑا سا فرق ہوتا ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ یہ فرق دماغ کے سائز کی وجہ سے ہوتا ہے نہ کہ جنس کی وجہ سے۔‘
خواتین کا دماغ ان کے جسم کے سائز کے تناسب سے مردوں کے مقابلے میں تقریبا 11 فیصد چھوٹا ہوتا ہے۔
مضبوط ہڈیاں اور چمکدار جلد، صرف چند کھجوروں سے ممکن
چہرے کی بہترین حفاظت اب گھر پر ہی ممکن
شوگر کی یہ علامات ہر گز نظر انداز نہیں کریں
ڈاکٹر ایلیٹ کا کہنا ہے کہ، ’اس کا مطلب یہ ہے کہ بڑے اور چھوٹے سر والے مردوں کے درمیان دماغی فرق اتنا ہی بڑا ہے جتنا اوسط مرد اور عورت کے درمیان دماغی فرق۔ “اور اہم بات یہ ہے کہ ان سائز سے متعلق اختلافات میں سے کوئی بھی مردوں اور عورتوں کے درمیان معروف طرزعمل کے اختلافات کا سبب نہیں بن سکتا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ دماغ کی کوئی آفاقی، انواع و اقسام کی خصوصیات نہیں ہیں جو صنفوں کے درمیان مختلف ہیں. بلکہ دماغ دوسرے اعضاء کی طرح ہے، جیسے دل اور گردے، جو خواتین اور مردوں کے درمیان کافی کامیابی سے ٹرانسپلانٹ کرنے کے لیے کافی ملتے جلتے ہیں.