فیصل آباد میں حساس ادارے کی عمارت پر حملے کے مقدمے میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی دفعات شامل کرلی گئیں۔
پولیس نے سابق صوبائی وزیرعلی افضل ساہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔
فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے روبرو پولیس کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ فیصل آباد میں حساس ادارے پر حملے کے مقدمے میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی دفعات شامل کرلی گئیں اور اس کے بعد ملزمان کو شامل تفتیش ہونے کے لیے متعدد نوٹسز بھجوائے۔
پولیس کی درخواست میں نکتہ اٹھایا گیا کہ سابق صوبائی وزیر علی افضل ساہی کو شامل تفتیش ہونے کا کہا گیا لیکن وہ شامل تفتیش نہیں ہوئے لہذا علی افضل ساہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔
عدالت نے پولیس کی درخواست پر علی افضل ساہی کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔
یاد رہے کہ 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے موقع پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان نے ملک گیر احتجاج کیا تھا۔
پرتشدد مظاہروں کے دوران قومی املاک بشمول فوجی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق ایم این اے گل ظفر خان کے گھر پر پولیس نے چھاپا مارا گیا ہے۔
سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد پی ٹی آئی رہنما گل ظفر خان کو گرفتار کرکے لے گئے۔
گل ظفر خان 9 اور 10 مئی کے واقعات کے بعد سے روپوش تھے۔