نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز کہتے ہیں کہ صوبے بھر میں میڈیکل سسٹم کمپوٹرائزڈ کر رہے ہیں، سرکاری اسپتالوں میں اسٹاف دیانت داری سے کام نہیں کر رہا، ادویات کی بلیک میں فروخت کو کم کیا ہے۔
کراچی میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیونگ اینڈ لرننگ کے زیر اہتمام خود کشی کی روک تھام کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں نگراں وزیر صحت سندھ کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں ادویات کی قلت ہے، اسپتالوں کا اسٹاف دیانت داری سے کام نہیں کر رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبے میں وسائل بہت ہیں ،اگر صحیح استعمال ہوں تو بہت سے مسائل کم ہو جائیں گے۔
ڈاکٹر سعد خالد کا کہنا تھا کہ سندھ کے اسپتالوں میں 30 فیصد عملے کی کمی ہے، محکمہ صحت میں غلط کام نا خود کروں گا نا کسی کو کرنے دوں گا۔
یہ بھی پڑھیں :
کراچی: ڈاکٹر فلپائنی نژاد پاکستانی مریضہ کے پیٹ میں کپڑا بھول گئی
پنجاب میں آشوب چشم کے پھیلاؤ پر محکمہ صحت کی گائیڈ لائنز جاری
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیونگ اینڈ لرننگ کے زیر اہتمام تقریب سے ماہرین نفسیات نے بھی خطاب کیا۔ جس میں ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ہر چالیس سیکنڈز میں ایک فرد خودکشی کررہا ہے، 77 فیصد خود کشی کے کیسز پاکستان سمیت کم اور درمیانیآمدنی والے ممالک میں رپورٹ ہورہے ہیں۔