لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں خدیجہ شاہ سمیت 55 ملزمان کی ضمانتیں خارج جبکہ صنم جاوید سمیت 9 ملزموں کی ضمانت منظور کرلی۔
انسداد دہشت گری کی خصوصی عدالت کے جج ارشد جاوید نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں 64 ملزمان کی ضمانتوں پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے خدیجہ شاہ ،عالیہ حمزہ سمیت 55 ملزمان کی ضمانتوں پر رہائی کی درخواستیں خارج کردیں۔
عدالت نے صنم جاوید ، روبینہ جمیل، افشاں طارق آشمہ شجاع، شاہ بانو، سید فیصل اختر کی بھی ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے ملزم قاسم، علی حسن، حسین قادری کی بھی بعد ازگرفتاری درخواست ضمانت منظور کرلی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے تمام ملزمان کو ایک، ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
یاد رہے کہ تمام ملزمان کے خلاف 9 مئی کو تھانہ سرور روڑ پولیس نے جناح ہاؤس پر حملے کے الزام میں مقدمہ درج کررکھا ہے۔
واضح رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی کارکنوں نے ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج کیا تھا۔
جناح ہاؤس حملہ کیس: عدالت نے 28 ملزمان کے اشتہار جاریکردیے
9 مئی ہنگامہ آرائی کیس: عدالت نے 20 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارجکردیا
پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کی دوران ملک کی اہم تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا تھا جس کی پاداش میں گرفتاریاں عمل میں لائی گئی تھیں، صنم جاوید و دیگر پر الزام ہے کہ انہوں نے جناح ہاؤس لاہور پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔
سانحہ 9 مئی کے بعد سول و عسکری قیادت نے فیصلہ کیا تھا کہ ملزمان کے خلاف کوئی رعایت نہیں کی جائے گی، جن لوگوں نے فوجی تنصیبات کونشانہ بنایا ان کے کیسز فوجی عدالتوں میں چلائے جائیں گے جبکہ دیگر املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے کیس انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں چلیں گے۔