بھارت میں ’پاکستانی مواد‘ کاپی کرنے کا سلسلہ رُک نہ سکا، فلمی گانوں کے بعد اب بھارتی پروڈیوسرزنے بچوں کی نظم پر بھی ہاتھ صاف کرڈالا۔
پاکستانی گلوکار اور نغمہ نگار بلال مقصود نے ایک بھارتی شو پراپنی تخلیق کردہ نظم کاپی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
گلوکار کے مطابق بھارت نے بچوں کے پروگرام کیلئے ان کی نظم ”ایک دو تین ہاتھی نکلے“ کو بغیر اجازت کے نقل کیا ہے۔
پاکستان کے مشہور گلوکار اور نغمہ نگار بلال مقصود نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر ایک پوسٹ شئیر کیا ہے، جس میں انہوں نے بھارت کی اس حرکت پر ناراضگی کا اظہارکیا ہے۔
بھارتی جج نے ’سِنگھم‘ سمیت دیگر فلموں پر سوال اٹھا دیے
زندگی کے ادوار پر مبنی خوبصورت پیغام کھیل کے انداز میں
انشاء آفریدی نے شادی پر کس برانڈ کے عروسی لباس کا انتخاب کیا
انہوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہندوستان میں کسی نے میری ”ہاتھی نظم“ کاپی کی، یہ بہت مایوس کن ہے۔ لیکن یہ ٹھیک ہے، اگلی بار براہ مہربانی کاپی رائٹس طلب کریں۔ اصلیت اہم ہے!! لیکن خوشی پھیلانے کی کوئی سرحد نہیں ہے‘۔
گلوگار بلال مقصود اپنی نظم کے کچھ حصوں کا موازنہ بھارتی ورژن سے کرتے ہوئے بھارتی پروڈیوسرز کی اس چوری پر مایوسی کا اظہار بھی کیا۔
یہ بچوں کی نظم بلال مقصود نے پیک فرینز برانڈ ”گلوکو کہانی“ کی ایک اشتہاری مہم کے لیے بنائی تھی، جس کا مقصد بچوں میں اردو سیکھنے کو فروغ دینا تھا۔
تاہم غصے کے بجائے انہوں نے پرسکون انداز سے بھارتی پروڈیوسرز کو مخاطب کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ مستقبل میں اس طرح کے مواد کے لیے مناسب کاپی رائٹ استعمال کریں۔
اس سے قبل بھی بھارتی فنکاروں یا پروڈیوسرز پر بغیر اجازت یا مناسب کریڈٹ دیے بغیر پاکستانی فنکاروں کے مواد کی نقل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ماضی کے سدا بہار گانے چرانے والی بھارتی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری ابرار الحق کے گانے ’نچ پنجابن‘ سے لے کر کوک اسٹوڈیو کے ہٹ گانے ’پسوڑی‘ سمیت متعدد گانوں کی نقالی کرچکی ہے۔