خیرپور کی حویلی میں جنسی زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 10 سالہ ملازمہ فاطمہ فرڑو کے والدین نے دعویٰ کیا ہے کہ ایس ایچ او خانوان انہیں اغواء اور مارنے کی دھکیاں دینے پر اتر آئے ہیں۔
ایک ویڈیو بیان میں فاطمہ قتل کیس کی مدعی مقدمہ نے کہا کہ ایس ایچ اوغنی دایونےمیری مرحوم بیٹی کیلئےغلط الفاظ استعمال کیے اور کہا کہ کہا فاطمہ تو مرگئی مگر تمہارے لئے سونے کی مرغی بن گئی۔
فاطمہ فرڑو کی والدہ کا کہنا تھا کہ میں اپنی مرحوم بیٹی کیلئے ایسے الفاظ برداشت نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او خانواہن غنی دایو رانی پور کے پیروں کا آدمی ہے، ہمیں ان سے خطرہ ہے، لہٰذا تحفظ فراہم کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے حویلی پر چھاپا مار کر فاطمہ قتل کیس کا مرکزی ملزم اسد شاہ کا سسر فیاض شاہ کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔
چند روز قبل نگراں وزیر داخلہ سندھ حارث نواز فاطمہ فرڑو کے والدین سے ملاقات کے بعد کا کہنا تھا کہ فاطمہ کیس میں انصاف کے لئے آخری حد تک جائیں گے، انکوائری آفیسر کو ہدایات دی ہیں کہ جلد انکوائری مکمل کرے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں رانی پور میں بااثر پیر کی حویلی میں جاں بحق ہونے والی 10 سالہ گھریلو ملازمہ فاطمہ فرڑو کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی تھی۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ فاطمہ کی موت طبعی نہیں بلکہ اس پر تشدد کیا گیا تھا جس کہ وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔