مقبوضہ کشمیر پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کے بیان سے بھارت پریشان ہوگیا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے تحت جموں و کشمیر رابطہ گروپ کا گزشتہ دنوں نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں سیشن کے موقع پر خصوصی اجلاس ہوا جس میں پاکستان سمیت دیگر وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب اسلامی تشخص اور اپنے وقار کے تحفظ کے لیے کوشاں مسلم اقوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ سودیہ شورش زدہ علاقوں میں متاثرہ اقوام کی مدد پر کمر بستہ ہے، متاثرہ اقوام میں جموں و کشمیر کے باشندے شامل ہیں۔
سودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ خطے کے امن و استحکام کو درپیش اہم ترین چیلنجوں میں سے ایک ہے۔ اگر کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اس کا اثر خطے میں عدم استحکام میں اضافے کا باعث بنے گا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان کے اس بیان سے بھارت پریشان ہوگیا ہے، بھارت کی جانب سے اسے متنازعہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب میں مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا ہے۔