برطانوی وزیراعظم رشی سوناک تمباکو نوشی کے خلاف دنیا کے سخت ترین اقدامات متعارف کرانے پر غور کر رہے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق رشی سوناک گزشتہ دسمبر میں نیوزی لینڈ کی جانب سے لائے گئے اقدامات سے ملتے جلتے اقدامات پر غور کر رہے ہیں جس میں تمباکو نوشی کی قانونی عمر میں مسلسل اضافہ بھی شامل ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا کہ برطانوی حکومت کی جانب سے اسپتال میں ڈاکٹروں سے ملاقات نہ کرنے پر لوگوں پر 10 پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے، رشی سوناک گزشتہ برس انتخابی مہم کے دوران اس بات کا اعلان کرچکے تھے۔
نیوزی لینڈ کی طرز کی انسداد تمباکو نوشی کی پالیسی کا مطلب یہ ہوگا کہ اگلی نسل کے لیے سگریٹ کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔
سابق وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کے دور میں نیوزی لینڈ نے بھی تمباکو کی مصنوعات میں نکوٹین کی مقدار کو کم کرنے اور انہیں سہولت اسٹورز اور سپر مارکیٹوں کے بجائے صرف خصوصی تمباکو اسٹورز کے ذریعے فروخت کرنے کی قانون سازی کی تھی۔
برطانیہ کی لیبر پارٹی نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ نیوزی لینڈ کی طرح نوجوانوں کے لیے سگریٹ کی فروخت کو مرحلہ وار ختم کرنے پر مشاورت کر رہی ہے۔