Aaj Logo

اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2023 11:59am

بھارت کو امریکاسے بھی بڑا جھٹکا، دہلی قتل تحقیقات میں تعاون کرے، بلنکن

کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد امریکا نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت احتساب یقینی بنانے کے لیے تحقیقات میں کینیڈا کے ساتھ تعاون کرے۔

امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ جسٹن ٹروڈو کے عائد کردہ الزامات پر سخت تشویش ہے۔امریکا بین الاقوامی جبر کے واقعات کو انتہائی سنجیدگی سے لیتا ہے۔

بلنکن کا کہنا تھا کہ امریکا بھارت اور کینیڈا دونوں کے ساتھ رابطے میں ہے جس کے ساتھ اس کے گرمجوش تعلقات ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ نتیجہ خیز تحقیقات ہوں۔

انہوں نے کہا کہ، ’بھارت یقینی بنائے کہ واقعہ میں ملوث افراد کا احتساب کیا جائے‘۔

بلنکن نے جمعہ 22 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے دوران کہا کہ، ’ہم احتساب دیکھنا چاہتے ہیں‘، یہ ضروری ہے کہ تحقیقات اجاری رہیں اورنتائج کا باعث بنیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے بھارتی دوست تحقیقات میں تعاون کریں گے۔

بلنکن نے کینیڈا کی جانب سے بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق الزامات پر براہ راست تبصرہ کیے بغیر یہ کہا کہ امریکا نے ’بین الاقوامی جبر‘ کے واقعات کو ’بہت سنجیدگی‘ سے لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں بین الاقوامی نظام کے لیے یہ ضروری ہے کہ کوئی بھی ملک جو اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر غور کرے وہ ایسا نہ کرے۔‘

کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کے رو اس وقت سفارتی تنازع کھڑا کر دیا تھا جب انہوں نے کہا تھا کہ ان کی حکومت کینیڈا کے ممتاز سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے پرغور کر رہی ہے۔

نجار کو جون 2023 میں برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں واقع گرو نانک سکھ گردوارے کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ وہ خالصتان تحریک کے ایک مضبوط حامی تھے ، جو بھارتی پنجاب کے خطے میں سکھوں کے لیے ایک آزاد وطن چاہتا ہے۔

اس سے قبل بھارت نے الزام عائد کیا تھا کہ نجار پنجاب میں ایک ہندو پادری کو قتل کرنے کے منصوبے کا حصہ تھے ، جس میں تقریبا 12 ہزار ڈالر (9688 پاؤنڈ) کا انعام دیا گیا تھا۔

جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ہماری سرزمین پر کینیڈین شہری کے قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے۔کینیڈا قانون کی حکمرانی والا ملک ہے، ہمارے شہریوں کا تحفظ اور ہماری خودمختاری کا دفاع بنیادی ہے۔

کینیڈا نے الزامات عائد کرتے ہوئے بھارتی سفارتکار کو ملک بدرکردیا تھا۔ اس حوالے سے وزیر خارجہ میلان جولی کا کہنا تھا کہ کینیڈا نے ایک ’اہم ہندوستانی سفارت کار‘ کو ملک بدر کیا ہے، ہمیں امید ہے کہ بھارت ہمارے ساتھ مکمل تعاون کرے گا اور بالآخر اس کی تہہ تک پہنچے گا۔’

بعد ازاں بھارت کی جانب سے کینیڈا میں مقیم یا وہاں جانے کے خواہشمندوں کے لیے جاری کی جانے والی سفری ہدایات کو بھی کینیڈا کی جانب سے مسترد کردیا گیا تھا۔

بھارت نے دو روز قبل کینیڈا کے لیے ویزہ سروس بھی معطل کردی تھی۔

بھارت کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں ٹروڈو اور جولی کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا میں تشدد کی کسی بھی کارروائی میں بھارت کے ملوث ہونے کے الزامات مضحکہ خیز ہیں۔

Read Comments