نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے کچھ مانگا نہیں، بلکہ یقین دلایا گزشتہ حکومت کے معاہدوں کی پاسداری کریں گے۔
نیو یارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ دورہ نیو یارک آج اختتام پذیر ہوا، ہمارا دورہ بہت کامیاب رہا جس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں پاکستان کا مؤقف بھپور انداز میں پیش کیا جب کہ مختلف فورمز پر موسمیاتی تبدیلیوں کا معاملہ بھی اٹھایا۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعمیری بات چیت ہو رہی ہے، ہم نے ہمیشہ افغانستان کی خودمختاری کا احترام کیا، البتہ پاکستان اپنی سرزمین کا دفاع کرنا جانتا ہے۔
کسی بھی سیاسی جماعت کو انتخابی عمل سے دور رکھنے کا ارادہ نہیں
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون کی خلاف ورزی اور توڑ پھوڑ کرے گا تو سیاسی جماعت سے تعلق ہونے کی بنا پر بچ نہیں سکتا، جب کہ اس میں ملوث خواتین کو بھی جنس کی بنیاد پر رعایت نہیں دی جا سکتی۔
الیکشن کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں عام انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، نگراں حکومت کا کام صاف و شفاف انتخابات میں معاونت فراہم کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی کے بھی سامنے جوابدہ نہیں ہیں، کسی جماعت کو انتخابی عمل سے دور رکھنے کا نہ ارادہ ہے نہ اس کی تیاری ہے۔
سکھ رہنما کے بہیمانہ قتل سے بھارت پر سنجیدہ نوعیت کے سوالات اٹھ رہے ہیں
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما کا بہیمانہ قتل کیا گیا، بھارتی اقدام سے مغربی ممالک کو جھٹکا لگا جس کے بعد سے ہندوستانی ریاست پر سنجیدہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان دو دہائیوں سے بھارت کی دہشت گردی کا شکار ہے، بھارتی ریاست منی پور میں سیکڑوں افراد کا قتل کیا گیا، وہاں مسیحی برادری سے برا سلوک کیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کچھ مانگا نہیں بلکہ انہیں یقین دلایا کہ گزشتہ حکومت کے معاہدوں کی پاسداری کی جائے گی۔
انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ حکومت نے چینی اور آٹا مافیا کے خلاف موثر کارروائیاں کر کے مصنوعی مہنگائی کو روکا جب کہ ڈالر کا ریٹ بھی نیچے آ رہا ہے۔