چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قائداعظم یونیورسٹی سنڈیکیٹ اجلاس میں بحیثیت رکن شرکت کی، جس کے بعد جامعہ کی سنڈیکیٹ نے یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی بحالی کا فیصلہ کرلیا۔
قائد اعظم یونیورسٹی سنڈیکیٹ اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان نے بحثیت رکن شرکت کی جبکہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ وائس چانسلر پروفیسر نیاز کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں شریک ہوئے۔
قائداعظم یونیورسٹی کے 79 طلبا کو نکال دیا گیا، ڈگریاںمنسوخ
پولیس کا آپریشن: قائداعظم یونیورسٹی کی طالبات آدھی رات کو باہرنکال دیگئیں
اسلام آباد: قائداعظم یونیورسٹی میں جھگڑے کا معاملہ، 60 طلبہ کیخلافمقدمہ درج
ذرائع کے مطابق قائد اعظم یونیورسٹی سنڈیکیٹ نے یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی بحالی کا فیصلہ کرلیا۔
دوران اجلاس سیکریٹری تعلیم وسیم اجمل کی سربراہی میں طلبہ یونین کے لیے قواعد طے کرنے کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی۔
اس موقع پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قائد اعظم یونیورسٹی میں اسلحہ بردار پولیس، رینجرز اور سیکیورٹی کی موجودگی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کو اسلحے اور منشیات سے پاک رکھیں۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ طلبہ یونین غیر جماعتی ہو، فرقہ واریت اور لسانی تقسیم سے پاک ہو، قائد اعظم یونیورسٹی کے پہلے قانون میں یونین موجود تھی، جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء کے پہلے حکم میں یونیورسٹی یونین ختم کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی یونیورسٹی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہ دیں ، ایجنسیوں کو بھی یونیورسٹی معاملات سے پرے رکھیں، یہاں اعلیٰ تعلیم پر توجہ دی جائے۔
ذرائع نے بتایاکہ چیف جسٹس پاکستان نے قائد اعظم یونیورسٹی کیمپس میں سائیکلنگ کو فروغ دینے کی ہدایت بھی کی۔
خیال رہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی میں آ خری بار چیف جسٹس بھگوان داس نے دورہ کرکے اجلاس میں شرکت کی تھی جبکہ سابق چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ایک بار آن لائن اجلاس میں شرکت کی تھی۔