سابق وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس احتساب عدالت نمبر پانچ میں جمع کرا دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ریفرنس پر کارروائی پیر سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
احتساب عدالت کے جج ساجد اعوان کا تبادلہ ہوچکا ہے جبکہ ڈیوٹی جج نسیم ورک کے رخصت پر ہونے کے باعث دوبارہ کارروائی پیر سے شروع ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ نے نیب آرڈیننس میں ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
سپریم کورٹ فیصلے کے تحت عوامی عہدے رکھنے والوں کے خلاف نیب کے مقدمات کی واپسی اور نیب کے پاس 50 کروڑ روپے سے کم کے مقدمات کی تفتیش نہ کرنے سے متعلق شقیں شامل ہیں۔
18 فروری 2019 کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں نیا ریفرنس دائر کیا تھا۔
اس ریفرنس میں صرف دونوں ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے انہوں نے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا۔
عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے اس نالے کی تعمیر سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، لہٰذا دونوں ملزمان کو سزا دی جائے۔
اس سے قبل بھی شہباز شریف کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر مل کیسز دائر کیے گئے تھے، جس میں انہیں گرفتار بھی کیا گیا تھا۔
تاہم 14 فروری 2019 کو لاہور ہائیکورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیسز میں ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے شہباز شریف کی جیل سے رہائی کا حکم دیا تھا۔
اسی کیس میں لاہور کی احتساب عدالت نے 18 فروری کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر فرد جرم عائد کی تھی۔