گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم سے ملاقات کی اور کراچی کے مسائل پر بات چیت کی۔
ادارہ نور الحق میں ملاقات کے بعد حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ حافظ نعیم سےکہا تھا سموسے اور پکوڑے کھاؤں گا مگر انہوں نے دھوکا دیا اور پکوڑے نہیں کھلائے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ کراچی پورے ملک کی معیشت کو مضبوط کرتا ہے تاہم شہر حالت اس وقت بدترین ہے، اس کی ترقی 12سال سے رکی ہوئی ہے اور یہاں کے راستے شہریوں کے دلوں کی طرح ٹوٹے ہوئے ہیں۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ شہر میں پینے کا پانی نہیں جب کہ تعلیمی نظام بھی تباہ ہے، البتہ کراچی کی مردم شماری سے متعلق ہم نے بھی آواز اٹھائی، میں مانتا ہوں کراچی کی آبادی ساڑھے 3 کروڑ سے کم نہیں، لہٰذا آپس کی لڑائیوں میں لگے رہے تو صحیح آبادی گنوا نہیں سکیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم شہر میں سیاسی نااتفاقی نہیں چاہتے، ہرشخص چاہتا ہے شہر ترقی کرے، ہم اپنے اتفاق سے کراچی کی ترقی میں رکاوٹ کو کچل دیں گے کیونکہ ہمیں پاکستان، سندھ اور کراچی کی ترقی عزیز ہے۔