نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے جرائم پیشہ افراد کی نگرانی کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ مفرور اور روپوش افراد کے خلاف بھی آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اسٹریٹ کرائم سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2013 میں کراچی میں 3467 قتل ہوئے جو اب کم ہوکر 411 ہوگئے ہیں، قتل کے واقعات میں ذاتی دشمنی کے اسباب بتائے گئے ہیں، قتل کے کیسز میں 329 ملزم گرفتار کیے ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2023 میں اغواء کے 42 کیسز رپورٹ ہوئے، اغواء کے کیسز میں 62 ملزم گرفتار کیے گئے جبکہ بھتہ خوری کے کل 100 واقعات ہوئے جس میں 86 بھتہ خور گرفتار کئے گئے۔
آئی جی پولیس نے مزید بتایا کہ 2022 میں اسٹریٹ کرائم کے 85502 کیسز رپورٹ ہوئے، رواں سال 61098 اسٹریٹ کرائم کے کیسز رپورٹ ہوئے، ضلع شرقی میں اسٹریٹ کرائم کے سب سے زیادہ 17570 کیسز، ضلع سینٹرل میں 14648 کیسز، کورنگی میں 10731 اور ضلع غربی میں 6551 کیسز ہوئے۔
اس کے علاوہ ضلع ملیرمیں اسٹریٹ کرائم کے 3193 کیسزرپورٹ ہوئے، کیماڑی میں 3174، جنوبی میں2741 اور سٹی میں 2490 کیسز ہوئے۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے ضلع شرقی میں اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کی ہدایات کردی اور کہا کہ پورے کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے پاک کیا جائے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے یہ بھی بتایا کہ اسٹریٹ کرائم کے اسباب میں ڈرگ مافیا اور غیر قانونی تارکین شامل ہیں، کرائم کیسز کی روک تھام میں طویل کرمنل پروسیجر، کم سزائیں اور آزاد بیل پالیسی شامل ہیں، جرائم کی روک تھام سے زیادہ پولیس کی مظاہروں اور دیگر ڈیوٹیز پر تعیناتی ہوتی ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کچی آبادی میں اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف آپریشن کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
اجلاس میں اسنیپ چیکنگ اور ضمانت پر آزاد کرمنل کی نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ مفرور اور روپوش افراد کے خلاف آپریشن کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تھانوں کی حالت بہتر کریں، میں نے تھانوں کا دورہ کیا ہے ان کی حالت زار دیکھ کر آیا ہوں۔
مقبول باقر نے مزید کہا کہ گٹکا اور دیگر نشہ آور اشیاء کی کھلے عام ملنا افسوسناک ہے، اغوا برائے تاوان، منشیات، اسٹریٹ کرائم اور رشوت خوری بہت ہی تکلیف دہ عمل ہے، ان جرائم کے خلاف ایسا آپریشن ہو کہ ہم عوام کے سامنے سرخرو ہوں۔
سیف سٹی منصوبے پر وزیراعلیٰ سندھ نے کمیٹی قائم کردی۔ کمیٹی میں عمر سومرو، سیکریٹری داخلہ اور چیئرمین پی اینڈ ڈی شامل ہوں گے۔
ترجمان کے مطابق کمیٹی ایک ہفتے میں عملدرآمد کے لیے اپنی سفارشات دے گی۔