انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کا کہنا ہے کہ اس کا کمپیوٹر سسٹم ہیک ہوگیا ہے۔ جس سے جنگی جرائم کی حساس معلومات کو ممکنہ طور پر خطرہ ہوسکتا ہے۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت ”آئی سی سی“ نے کہا ہے کہ اس نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں اپنے کمپیوٹر نیٹ ورک پر ایک غیر معمولی سر گرمی کا سراغ لگایا تھا جس کے بعد مسئلے کے حل پر کام شروع کر دیا گیا جو ابھی تک جاری ہے۔
آئی سی سی نے مختصر بیان میں کہا کہ سائبر سکیورٹی واقعے کے بعد اس کا اثر روکنے کیلئے فوری اقدامات کیے گئے۔
خیال رہے کہ ہیکنگ کس قدر سنجیدہ نوعیت کی تھی، کیا معاملہ مکمل طور پر حل ہوچکا ہے اور اس ہیکنگ کے پیچھے کون ہے، یہ بہت سے سوالات ہیں، ان سے متعلق انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے ترجمان نے رائے دینے سے انکار کیا۔
واضح رہے کہ نیدر لینڈز کے شہر دی ہیگ میں قائم آئی سی سی جنگی جرائم کا ایک مستقل ٹربیونل ہے ۔ اسے 2002 میں قائم کیا گیا تھا ۔ اس کا مقصد جنگی جرائم اور انسانیت کے منافی جرائم کے خلاف مقدمات چلانا تھا۔
یہ بھی پڑھیں :
شمالی کوریا کے ہیکرز نے روس کے میزائل ساز ادارے کو ہیک کیا
حکومتی سینئر عہدیداران کے موبائل فون ہیک کرنے کی کوشش بےنقاب
فیس بک اکاؤنٹ ہیک ہونے سے بچانے کا طریقہ
آئی سی سی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ نیدر لینڈ حکومت کی معاونت سے اس واقعے کا تجزیہ اور اس کے اثرات کم کرنے پر کام کر رہی ہے۔ اس نے کہا کہ وہ اپنی سائبر سکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔
دوسری طرف نیدر لینڈ وزارت انصاف کے ایک ترجمان نے تصدیق کی کہ ان کے ملک کا سائبر سیکیورٹی سینٹر تحقیقات میں مدد فراہم کررہا ہے۔