انڈونیشیا کی ایک خاتون ٹک ٹاکر کوخنزیر کا گوشت کھانے سے پہلے ”بسم اللہ“ پڑھنے پر 2 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
غیر ملکی میڈیا ذرائع کے مطابق 33 سالہ لینا ایک ٹک ٹاک ویڈیو میں خنزیر کا گوشت کھانے سے پہلے مسلمانوں کی دعا پڑھتے ہوئے دکھائی دے رہی ہیں۔
ٹک ٹاکر نے یہ کلپ دوسرے ملکوں کا سفرکرتے ہوئے بنائی تھی، انفلوئنسرکے مطابق انہوں نے تجسس کی وجہ سے یہ ویڈیو بنائی ہے۔
ان کی اس ویڈیو کو کئی لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے، ملک بھر کے قدامت پسند گروہوں نے اس ویڈیو کو ”توہینِ رسالت“ قرار دیتے ہوئے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔
سوشل میڈیا انفلونسرز کی وائرل ویڈیوز فلم میں تبدیل کی جائیں گی
نمرہ خان کا وہ ’پوشیدہ ٹیلنٹ‘ جو آپ اب تک نہیں جانتے
بھارت میں 26 انگلیوں کے ساتھ پیدا ہونے والی بچی کو دیوی قرار دے دیا گیا
واضح رہے کہ دینِ اسلام میں خنزیر کا گوشت حرام ہے، جو انڈونیشیا کا غالب مذہب ہے۔
انڈونیشیا کی ایک مقامی عدالت نے لینا لطفیاوتی کواس نفرت انگیز رویے اور مذہبی جذبات کو بھڑکانے کے جرم میں دو سال قید اور 16,245 ڈالر جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
جرمانہ ادا نہ کرنے پر سزا میں تین ماہ کا اضافہ کیا جائے گا۔
فیصلے سے حیران ٹک ٹاکر نے میڈیا کو بتایا کہ وہ جانتی تھیں کہ انہوں نے غلطی کی ہے لیکن انہیں اتنی سخت سزا کی توقع نہیں تھی۔
واضح رہے کہ لطفیوتی بالی ووڈ فلموں کی شوقین ہیں اور انہوں نے بھارتی نام ”لینا مکھرجی“ بھی اپنایا ہے۔ ٹک ٹاک پر 20 لاکھ سے زائد فالوورز رکھنے والی یہ انفلوئنسر بھارت میں ایک کاروبار بھی چلاتی ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈونیشیا کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر عثمان حامد نے کہا کہ انڈونیشیا کے قانون میں توہین مذہب کی دفعہ کا غلط استعمال اقلیتی گروہوں اور مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا۔