ن لیگ کے پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ میں دھڑ بندیوں کی اطلاع پر نوازشریف نے شہبازشریف کوفوری طور پر لندن طلب کیا تھا۔
سابق وزیراعظم شہبازشریف ایک ماہ لندن میں قیام کے بعد دو روز قبل منگل کے روز ہی پاکستان واپس پہنچے تھے، تاہم وہ آج پھر ہنگامی طور پر لندن روانہ ہوگئے ہیں۔ اور ان سے قبل آج صبح 4 بجے مریم نواز بھی لندن روانہ ہوگئی تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ میں دھڑبندیوں کی اطلاع پر نوازشریف نے شہبازشریف کو لندن طلب کیا تھا، اس لئے انہیں فوری طور پر لندن جانا پڑا۔
ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ کے ایک گروپ نے نوازشریف سے شکوہ کیا تھا کہ ہمیں استقبال کے معاملات پر نظر انداز کیا جا رہا ہے، جب کہ 10 ایم پی ایز اور 3 ایم این ایز کے گروپ نے شہبازشریف کو تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی قائد نوازشریف خود پارٹی میں دھڑے بندیوں سے متعلق معاملات حل کریں گے۔
دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نوازشریف کے حالیہ بیانات پر سنجیدہ حلقوں نے تشویش کا اظہار کیا تھا، اور قائد ن لیگ کی جانب سے سخت فیصلوں پر کئی سینئر رہنما پہلے ہی ناراض ہیں۔
ایک طرف پارٹی ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ نیب ترامیم کالعدم ہونے سے شریف فیملی کے لئے مشکلات بڑھ گئی ہیں، اور شہباز شریف، حمزہ شہبازاور دیگر کے خلاف نیب کیسز دوبارہ کھلنے کا بہت واضح امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اوررمضان شوگرملز کیس درج کئےتھے اور شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار بھی کیا گیا تھا، جب کہ حمزہ شہباز بھی رمضان شوگر مل کیس میں جیل میں رہے، اور مریم نواز کو بھی چوہدری شوگر مل کیس میں نیب نے گرفتار کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف پارٹی قائد کو نیب ترامیم کالعدم ہونے سے پیدا شدہ صورتحال اور نواز شریف کی واپسی سے پہلے حفاظتی ضمانت سمیت دیگر اہم امور پر بریفنگ دیں گے۔