آسٹریا میں ایک برطانوی سیاح ہوائی سیڑھی پرچڑھنے کی کوشش کے دوران ہلاک ہو گیا، جسے ’جنت کی سیڑھی‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 42 سالہ برطانوی سیاح 12 ستمبر کواکیلے سیڑھی پر چڑھ رہا تھا کہ اس دوران جب پھسل کر نیچے وادی میں جاگرا۔
سیاح کو ریسکیو کرنے کیلئے پولیس افسران اور دو امدادی ہیلی کاپٹر وں کو جائے وقوعہ پر بھیجا گیا تاہم اسے نہیں بچایا نہیں جا سکا۔ ریسکیو اہلکاروں نے لاش برآمد کر لی ہے۔
حکام نے کسی تیسرے فریق کی غفلت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حادثے کے وقت کوہ پیما اکیلا تھا۔ تاہم سیاح کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
یہ سیڑھی، جو سالزبرگ کے باہر ڈاچسٹائن پہاڑوں میں موجود ہے، کو ڈاچسٹین ریجن کی سیاحتی ویب سائٹ پر ”کوہ پیمائی کے شوقین افراد کے لیے نئی سب سے بڑی کشش“ کے طور پر فروغ دیا گیا ہے۔
اسے چار مراحل میں کی جانے والی چڑھائی کے طور پر بیان کیا گیا ہے ، جو ”حتمی ایڈرینالین کک“ پیش کرتی ہے۔
پینوراما سیڑھی جس کی 40 میٹر لمبائی ہے وہ ویراٹس کے تمام شائقین کے لیے سب سے زیادہ توجہ کا مرکز ہے۔یہ ویا فیراٹا ڈاچسٹائن کے گلیشیئر کے ساتھ ساتھ آسٹریا کے سب سے اونچے پہاڑ گروبگلوکنر کے حیرت انگیز اور دلفریب مناظر پیش کرتی ہے۔ ’جنت کی سیڑھی ’آؤٹ ڈور لیڈرشپ نے اپنے پیشہ ور کوہ پیما ہیلی پٹز کے ساتھ مل کر بنائی تھی۔
تاہم،ویب سائٹ پر ایک انتباہ بھی شامل ہے کہ چڑھائی ”صرف تجربہ کار کوہ پیماؤں کے لئے ہے“ اور یہ ہلکے موسم اور پرسکون ہواؤں میں کی جانی چاہئیے.