نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ 2030 تک پاکستان 60 فیصد متبادل توانائی کے ذرائع استعمال کرے گا۔
نیویارک میں قائم اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دریائے سندھ کے حوالے سے منصوبے کا آغاز کیا ہے، پاکستان نے ارلی وارننگ نظام کے حوالے سے بھی منصوبہ بندی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم گلوبل وارمنگ روکنے کیلئے عالمی کوششوں کا حصہ ہیں، گلوبل وارمنگ کے خلاف ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
وبائی امراض کی روک تھام، تیاری اور ردعمل کے موضوع پر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعطم نے کہا کہ چھوٹے سے وائرس کے باعث کروڑوں لوگوں کو لاک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑا، خوش قسمتی تھی کہ سائنسدان کورونا کی ویکسین بنانے میں کامیاب ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ ویکسین کی تقسیم میں عالمی سطح پر غیر منصفانہ رویہ دیکھنے کو ملا، ویکسینز کی دستیابی ہر ایک کیلئے ممکن بنانا ضروری ہے، حقوق دانش کے نام پر غریب ملکوں کے ساتھ غیرمنصفانہ رویہ نہیں رکھنا چاہیے، ہمیں عالمی سطح پر ویکسین کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا۔