الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کیلئے مجوزہ ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔
الیکشن کمشین نے 88 نکات پر مشتمل ضابطہ اخلاق میں کہا ہے کہ صدر، نگراں وزیراعظم، وزراء اور عوامی عہدیدار انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سینیٹرز اور بلدیاتی نمائندے انتخابی مہم چلا سکیں گے۔ جماعتوں کو جلسوں کی اجازت انتظامیہ سے مشروط ہوگی، انتخابی مہم میں کار ریلیوں کی اجازت نہیں ہوگی۔
اسی طرح ترقیاتی اسکیموں کے اعلانات پر پابندی ہوگی۔ عدلیہ اور نظریہ پاکستان کے خلاف گفتگو اور مہم پر پابندی ہوگی۔
سیاسی جماعتیں اور امیدوار رشوت یا تحائف کا لالچ نہیں دیں گے، جلسے اورعوامی اجتماعات میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی۔
ضابطہ اخلاق میں کہا گیا کہ سرکاری خزانہ سے انتخابی مہم چلانے پر پابندی ہوگی، سرکاری ذرائع ابلاغ پر جانبدرانہ کوریج پر پابندی ہوگی۔