ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی (را) کی کارروائی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔بھارت کی جانب سے کینیڈین شہری کے کینیڈا میں قتل سے بھارتی قتل عام کا دائرہ کار دنیا میں پھیل گیا ہے۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ممتاز زہرا بلوچ نے کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا میں ماورائے عدالت قتل سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی دہشت گردی کینیڈا تک پہنچ چکی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کینیڈا کی سرزمین پر بھارت کی جانب سے ایک کینیڈین شہری کا قتل بین الاقوامی قانون اور ریاستی خود مختاری کے اقوام متحدہ کے اصول کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے بھارتی خفیہ ایجنسی را جنوبی ایشیا میں اغوا اور قتل کی وارداتوں میں سرگرم رہی، پاکستان را کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ اور جاسوسی کے سلسلے کا بھی نشانہ بنا ہوا ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے بھارتی دھمکیوں کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے صلاحیت کا اظہار بھی کر چکا، گذشتہ برس پاکستان نے بھارتی دہشت گردی پر ڈوزئیر جاری کیا جس میں بھارت کی لاہور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کیے گئے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ انٹرسیپٹ کی رپورٹ مکمل طور پر بے بنیاد ہے جب کہ پاکستان کے پاس اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
کینیڈا میں سکھوں اور مسلمانوں کی مشترکہ نیوز کانفرنس، بھارت کیخلافمزید اقدامات کا مطالبہ
نگران وزیراعظم کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں شرکت کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ انوار الحق کاکڑ کل جنرل اسمبلی سے خطاب میں مسئلہ کشمیر اقوام عالم کے سامنے رکھیں گے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے مسجد اقصی کی بےحرمتی اور بھارتی قابض افواج کی طرف سے کشمیریوں پر مظالم قابل مذمت ہیں۔