صرافی مارکیٹ کا مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں سٹے بازوں نے سونے کی قیمتوں پر راج کرنا شروع کردیا۔
بزنس ریکارڈر کے مطابق سرکاری طور پر بلین ٹریڈ تقریباً ایک ہفتے سے معطل ہے کیونکہ صرافہ ایوسی ایشن اور حکام کے درمیان قیاس آرائیوں کو ختم کرکے ایک منصوبہ تیار کرنے کے لئے مذاکرات جاری ہیں۔
تاہم صرافہ ایسوسی ایشن کا الزام ہے کہ سٹے بازوں نے تجارتی معطلی کے سرکاری فیصلے کی خلاف ورزی کرکے باقاعدگی سے سونے کے نرخوں کو کھولا جس سے ملک بھر کے صرافہ بازاروں میں افراتفری پھیل گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی کی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت 2 لاکھ 18 ہزار 500 روپے جب کہ سونے کی سرکاری قیمت 2 لاکھ 15 ہزار روپے ہے۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر حاجی ہارون چند نے سٹے بازوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ تجارتی معطلی سے متعلق سرکاری موقف کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکام کے ساتھ ان کے کامیاب مذاکرات کو سٹے باز وں کی جانب سے سبوتاژ کیا جا رہا ہے، ان کے من مانے نرخ کھل رہے ہیں، لاہور میں سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 22 ہزار روپے، پشاور میں 2 لاکھ 30 ہزار روپے اور کراچی میں 2 لاکھ 17 ہزار روپے ہے۔
حاجی ہارون چند نے خبردار کیا کہ چونکہ تجارت معطل ہے تو کون سا مافیا سونے کے نرخ کھول رہا ہے، قیاس آرائیاں پورے شعبے کو تباہ کردیں گی۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ اگر قیاس آرائیوں کا کاروبار جاری رہا تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔
ہارون چند نے تاجروں کو مشورہ دیا کہ وہ ڈالر، پاؤنڈ یا یورو کی بجائے پاکستانی روپے میں لین دین کریں جب کہ انہوں نے اعلان کیا کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب کا مشاورتی دورہ مکمل کرنے کے بعد کراچی پہنچنے تک بلین ٹریڈ بند رہے گی۔