ٹوئٹر کو ’ایکس‘ میں تبدیل کرنے والے ایلون مسک نے اشارہ دیا کہ مستقبل قریب میں ایکس استعمال کرنے والے ہر شخص کو اسے استعمال کرنے کے لیے ماہانہ فیس ادا کرنا پڑسکتی ہے۔ اس اقدام کی وجہ جعلی اکاؤنٹس کے مسئلے سے نمٹنا ہے، جسے بوٹس بھی کہا جاتا ہے۔
تاہم مسک نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ فیس کتنی ہوگی یا صارفین کو اس کی ادائیگی پر کیا مراعات ملیں گی۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ گفتگو کے دوران مسک نے ایکس کے بارے میں کچھ اعداد و شمار کا بھی انکشاف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایکس کے اب 550 ملین صارفین ہیں جو ہر ماہ پلیٹ فارم استعمال کرتے ہیں اور ہر روز 100 سے 200 ملین پوسٹیں تخلیق کرتے ہیں۔
لیکن مسک نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان میں سے کتنے صارفین حقیقی لوگ ہیں اور بوٹس نہیں ہیں۔ انہوں نے ان اعداد و شمار کا موازنہ ان کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ٹوئٹر کے اعداد و شمار سے بھی نہیں کیا۔
فیس بُک ایلون مسک سے تنگ صارفین کیلئے ٹوئٹرکی ٹکر پر نئی ایپ لے آیا
ایلون مسک پراسٹارلنک بند کرکے روس کی مدد کرنے کا الزام
ایلون مسک اور زکربرگ کو ’پنجرے میں لڑتا‘ دیکھنے کے لیے تیار رہیے
نیتن یاہو کے ساتھ مسک کی بات چیت کا بنیادی مقصد مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجی کے ممکنہ خطرات پر تبادلہ خیال کرنا تھا اور اسے کس طرح ریگولیٹ کیا جانا چاہئیے۔ تاہم، مسک نے اس تنقید کا بھی جواب دیا کہ ایکس اپنے پلیٹ فارم پر نفرت انگیز تقریر اور صیہونیت دشمنی کی اجازت دیتا ہے۔
حالیہ دنوں میں مسک کو ایکس پر نفرت انگیز تقاریر اور صیہونیت مخالف مواد روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہ کرنے پر شہری حقوق کے گروپوں کی جانب سے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہاں تک کہ انہوں نے ایکس کی آمدنی پر منفی اثر ڈالنے کے لئے ایک صیہونی تنظیم اینٹی ہتک عزت لیگ (اے ڈی ایل) کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے امکان کا بھی ذکر کیا۔
تاہم اب تک مسک یا ایکس کارپوریشن کی جانب سے اے ڈی ایل کے خلاف کوئی مقدمہ دائر نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی انہوں نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ کیا ہے۔
نیتن یاہو سے ملاقات سے قبل مسک نے جارج سوروس کی فاؤنڈیشن پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ مغربی تہذیب کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ اس لیے روس بے بنیاد سازشی نظریات کا نشانہ رہا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر مسک نے مختلف گروپس اور افراد کے بارے میں منفی تبصرے کیے ہیں۔ تاہم نیتن یاہو کے ساتھ گفتگو کے دوران انہوں نے کسی بھی گروہ پر حملے کے خلاف ہونے کا دعویٰ کیا اور انسانیت کے خلائی تحقیق کے اہداف کے لیے اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔
ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدنے کے بعد مسک نے پلیٹ فارم میں اہم تبدیلیاں کیں۔ انہوں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسے پہلے سے ممنوعہ اکاؤنٹس کو واپس آنے کی اجازت دے دی۔ انہوں نے ”بلیو چیک“ تصدیقی نظام کو بھی ختم کردیا جو مشہور لوگوں کے اکاؤنٹس کی نشاندہی کرتا تھا۔
اب معاملہ کچھ یوں ہے کہ اگر آپ فیس ادا کرتے ہیں تو آپکو اپنے نام کے آگے نیلے رنگ کا بیج ملتا ہے، اور آپ کی پوسٹس زیادہ افراد کو نظرآتی ہیں جبکہ عدام ادائیگی پر آپ کی پوسٹس اتنی زیادہ توجہ کر مرکز نہیں ٹھہرتیں۔
مسک کا ماننا ہے کہ یہ تبدیلی پلیٹ فارم پر بوٹس کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرے گی۔
پبلک ریکارڈ کے مطابق ایکس امریکہ میں منی ٹرانسمیٹر لائسنس حاصل کرنے پر بھی کام کر رہا ہے اور اسے پہلے ہی 8 ریاستوں میں اجازت مل چکی ہے۔