جماعت اسلامی کی جانب سے آج توانائی کے بحران کے خلاف کسی حد تک انوکھے احتجاج کی کال دی گئی ہے۔ کراچی کے لوگوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ شام 5 بجے اپنی گاڑیوں کے انجن بند کردیں اور شہر بھر میں 15 مقامات پر سڑکوں پر رُک جائیں۔
یہ احتجاج ممکنہ طور پر بڑے پیمانے پر ٹریفک جام کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ گاڑیاں ایسے اوقات میں روکنے کا کہا گیا ہے جب زیادہ تر کارکن دفتر سے اپنے گھر کے لیے روانہ ہونا شروع کرتے ہیں۔
جماعت اسلامی بجلی کے بڑھتے ہوئے بلوں اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف سب سے مضبوط آواز بن کر ابھری ہے۔ پشاور میں اس کا دھرنا پیر کو دوسرے روز بھی جاری ہے۔
مظاہرین نے پیر18 ستمبر کو صوبائی دارالحکومت پشاور کے گورنرہاؤس کے سامنے جمع ہو کر تین روزہ احتجاجی دھرنے کا آغازکیا تھا۔ پارٹی سربراہ سراج الحق آج منگل کو مظاہرین سے خطاب کریں گے۔
آن لائن پوسٹرز کے مطابق کراچی کے 15 مقامات پر ’انجن بند‘ احتجاج کیا جائے گا۔
شہر کی مرکزی شاہراہ شارع فیصل پر کم از کم دو پوائنٹس بند رہیں گے۔
پارٹی کی جانب سے کراچی کے درج ذیل مقامات پراحتجاج کا اعلان کیا گیا ہے: اورنگی، کورنگی، یوپی موڑ، کالا پل، شیر شاہ، قائد آباد، شارع فیصل اسٹار گیٹ، نرسری، ایم 9 موٹروے پر سہراب گوٹھ، ملیر 15، ایم اے جناح روڈ، لی مارکیٹ، واٹر پمپ شاہراہ پاکستان، حیدری اور ملینیم مال شامل ہیں۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان شارع فیصل پر خطاب کریں گے۔
جماعت اسلامی کراچی کے ترجمان زاہد عسکری نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گاڑیاں بند کرنے کا مظاہرہ علامتی ہے جو دس پندر منٹ چلے گا۔ انہوں نے کہاکہ بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے عوام پریشان ہیں، لوگوں نے گاڑیوں کا استعمال کم کر دیا ہے، موٹرسائیکل سوار کتنے کا پیٹرول ڈلوائے گا، عام آدمی کے لیے سائیکل خریدنا بھی ممکن نہیں رہا۔ بجائے اس کے کہ گاڑیاں مستقل بند ہوجائیں بہتر ہے تھوڑی دیر کے لیے گاڑیاں بند کردیں۔
جماعت اسلامی ترجمان کا کہنا تھا کہ احتجاج رضاکارانہ ہے، اس دوران ایمبولینسوں کو راستہ دیا جائے گا۔
جماعت اسلامی کی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں حافظ نعیم الرحمان نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ سڑکوں پر نکلیں اور وہاں اپنی موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں بند کردیں۔
تاہم انہوں نے اپنی جماعت کے حامیوں کو یہ ہدایت بھی کی کہ ایمبولینسوں کو راستہ دیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ اپنے اور اپنے بچوں کے حقوق اور مستقبل کے لیے باہر آئیں اور ایک ایسی قوت بنیں جو اس ظالم گروہ کو پسپا کرے۔