سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) پنجاب کے گرینڈ مشاورتی اجلاس میں تنظیمی عہدیداروں کو ٹاسک سونپ دیے گئے۔ چیف آرگنائزر نون لیگ مریم نواز کا کہنا ہے کہ 21 اکتوبر کو کسی فرد کا نہیں بلکہ پاکستان کے روشن مستقبل کا استقبال کریں گے۔
لاہور کے مقامی ہوٹل میں نواز شریف کی وطن واپسی کی تیاریوں کے حوالے سے مسلم لیگ نون پنجاب کے اہم مشاورتی اجلاس کی صدارت چیف آرگنائزر مریم نواز نے کی۔
ن لیگ کے قائد نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ سابق وزیراعظم کے اجلاس میں شرکت پر شرکاء نے کھڑے ہو کر اور بھرپور تالیوں سے اپنے قائد کا استقبال کیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز شریف، سیکریٹری جنرل احسن اقبال، پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ، پنجاب سے سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ پنجاب کے پی پی سطح کے تمام ڈویژنز اور اضلاع کے عہدیدار بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
مریم نواز نے والد کی واپسی کی تاریخ کے بعد ’ڈسپلے پکچرز‘ تبدیلکرلیں
نواز شریف کا تاریخی استقبال ہوگا ’ہمارے پاس قیادت بھی ہے، ایجنڈا، ٹیماور اخلاص وعزم بھی ہے‘
نواز شریف کی واپسی، رانا ثناء اللہ نے پارٹی کا تنظیمی اجلاس طلبکرلیا
اجلاس میں سابق اراکین اسمبلی، پنجاب کے تمام ڈویژنز اور اضلاع کے عہدیداران کو 21 اکتوبر کی تیاریوں کے حوالے سے ذمہ داریاں سونپی گئیں۔
مریم نوازشریف نے اجلاس کو قائد نوازشریف کی وطن واپسی کے حوالے سے تیاریوں پر بریفنگ دی۔
چیف آرگنائزر مریم نواز نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے استقبال کے لیے پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ میں سینٹرل فسیلی ٹینشن کنٹرول سینٹر قائم کر دیا گیا ہے، 21 اکتوبر کو وطن واپسی پر میاں نوازشریف کا پُرتپاک استقبال کیا جائے گا، عوام پاناما اور اقاما کے ڈرامے کو ہمیشہ کے لیے دفن کردیں گے۔
سابق وزیراعلی حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے زخم کھا کر بھی پاکستان کے زخموں پر مرہم رکھا ہے، نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی ملک بنایا لیکن آج اسے بھکاری ملک بنا دیا گیا جو باعث شرم ہے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ نوازشریف کو وزیراعظم بناکر عوام اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بنائیں گے، قائد ن لیگ کے وزیراعظم بننے کا مطلب مہنگائی کے عذاب کم کرنا ہے، ملک کی بہتری کے لیے قائد نواز شریف پاکستان آ رہے ہیں، ان کا شاندار استقبال کریں گے، ترقی اور خوش حالی کا استقبال کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسان ، محنت کش، دیہاڑی دار، طالب علم، استادسب نوازشریف کی راہ دیکھ رہے ہیں، قوم کو سوال پوچھنا چاہیے کہ نوازشریف کے دور کے بعد مہنگائی کیوں ہوئی؟ نوازشریف نے عوام کو ریلیف دیا تھا، پھر کس نے عوام کو تکلیف دی ؟
سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں 2013 سے 2018 پاکستان کی تیز ترین ترقی کا دور تھا، پاکستان کی ترقی کے عمل کو ایک سازش کے تحت روکا گیا، نواز شریف ہی نہیں، پاکستان کی ترقی، سی پیک اور پاکستان کے دوست ممالک کے خلاف بھی سازش ہوئی، عوام کا مضبوط مینڈیٹ پاکستان کے خلاف ہونے والی سازش کے اثرات ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نوازشریف کی سیاست پاکستان کی ترقی اور عوام کی خوش حالی ہے، نوازشریف کے خلاف سازش اصل میں عوام اور پاکستان کے خلاف سازش ہوتی ہے، جب پاکستان ترقی کرتا ہے، اسے گرایا جاتا ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی سے چند کرداروں کو تکلیف ہوگئی، نوازشریف حکومت ختم نہ ہوتی تو مہنگائی ختم ہوچکی ہوتی، جمہوریت ناکام نہیں ہوئی، جمہوریت کو ناکام بنایا گیا، سازش نہ ہوتی تو آج پاکستان بھیک مانگنے پر مجبور نہ ہوتا، پاکستان لوٹنے والے صداقت اور امانت کے سرٹیفکیٹ بانٹتے رہے۔